لاہور؍ اسلام آباد (نیوز رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ) تحریک انصاف کے رہنما اور عمران خان کے چیف آف سٹاف شبلی فراز نے میڈیا سے گفتگو کرتے کہا ہے کہ توشہ خانہ میں عمران خان کی پیشی 18 مارچ کو ہے، آئین و قانون کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں، سمجھ نہیں آئی اسلام آباد پولیس لاہور کیوں گئی؟۔ پولیس نے کارکنان پر شدید تشدد کیا اور شیلنگ کی۔ 25 مئی سے شروع ہونے والا عمل و بربریت کا سلسلہ رک نہیں رہا۔ ہم اپنی قانونی جنگ لڑتے رہیں گے۔ وارنٹ گرفتاری پر ایڈریس بنی گالہ کا تھا اور یہ لاہور پہنچ گئے۔ ان کا کام صرف یہ رہ گیا ہے کہ عمران خان کو گرفتار کرنا اور الیکشن سے بھاگنا ہے۔ ہم نے پلان بنایا ہوا ہے کون لیڈ کرے گا۔ 1971 میں ملک کی بڑی پارٹی کو حق نہ ملا تو ملک تقسیم ہو گیا۔ ہم نے الیکشن کے انعقاد کو یقینی بنانا ہے۔ بڑی کرسیوں پر چھوٹے لوگوں کو بٹھا دیا گیا۔ یہ عوام کی طاقت سے نہیں آئے بلکہ لائے گئے ہیں۔ ہماری جنگ پاکستان کیلئے ہے۔ اپنی ذات کیلئے نہیں لڑ رہے۔ مقبول ترین جماعت کو ہدف بنایا جا رہا ہے۔ عمرا خان پاکستان کے عوام کی جنگ لڑ رہا ہے۔ گورنر خیبر پی کے کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی شروع کر رہے ہیں۔ کیونکہ آئین میں لکھا ہے 90 روز میں الیکشن کرائیں۔ لاہور سے نیوز رپورٹر کے مطابق پاکستان تحریک انصاف سنٹرل پنجاب کی صدر ڈاکٹر یاسمین راشد اور سیکرٹری اطلاعات عندلیب عباس، صدر ڈسٹرکٹ لاہور شیخ امتیاز محمود، جنرل سیکرٹری زبیر نیازی اور سیکرٹری اطلاعات اویس یونس نے اپنے جاری کردہ مشترکہ ردعمل میں کہا کہ نہتے کارکنان کی گرفتاری اور ان پر مظالم ڈھانا بدترین ریاستی دہشت گردی، فسطائی اور فاشسٹ حکومت نے ظلم جبر اور ناانصافی کی انتہا کر دی۔ خواتین پر آنسو گیس پھینکی گئی ہے، پولیس نے زمان پارک میں بدترین غنڈہ گردی کر رہی ہے۔ شہباز سرکار سانحہ ماڈل ٹاؤن دوبارہ زمان پارک میں دوہرانا چاہتی ہے۔ بعد ازاں ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا سنٹرل پنجاب کے تمام ڈسٹرکٹ صدور اپنے اپنے اضلاع میں کارکنان کے ہمراہ چوک اور چوراہوں میں فوری اکٹھے ہوں۔ عمران خان سے اظہار یکجہتی کیلئے پر امن احتجاج ریکارڈ کرائیں۔ تحریک انصاف کے رہنماؤں شفقت محمود، اعجاز چوہدری، رانا عبدالسمیع، حاجی کرامت کھوکھر، غلام محی الدین دیوان، میاں محمد اکرم عثمان، ملک ظہیر عباس کھوکھر، شبیر گجر، مراد راس، علی نوید بھٹی، ملک آصف بھنڈر، اکمل خان باری، گلریز اقبال گجر، ناصر سلمان ملک، رضوان ریاض ملک، امانت علی، محمد خان مدنی، ڈاکٹر شاہد صدیق، سیٹھ عدنان منیر، ناصر انصاری، بلال اسلم بھٹی، ملک عثمان، حمزہ اعوان، مہر شرافت قصوری، ملک سلیمان بارا، چوہدری عبید الرحمن، حاجی محمد علی خان، مہر واجد عظیم، عاطف مئیو، عمران سلیمی، ندیم بارا، ملک سرفراز کھوکھر، رانا جاوید عمر، احمر بھٹی، چودھری یوسف علی، چوہدری محسن مزمل، چوہدری عاطف ، چوہدری کامران عباس، ملک وقار، حاجی ارشاد ڈوگر، فاروق خان، حافظ ذیشان، آصف بھٹی، ملک منصب اعوان، چودھری منشا سندھو، طاہر اقبال، سعد بن اعظم، سیف کوکھر، عمار بشیر، عابد مناواں، عامر خلیل، ڈاکٹر فاروق طاہر چشتی، واصف علی شاہ اور سید عدنان جمیل نے بھی مشترکہ بیان میں صورتحال کی شدید مذمت کی۔