کاہنہ (مرید حسین سیال سے)کاہنہ اور گردو نواح کے حلقوں میں ہر دوراقتدار میں سیاست کی تبدیلی رونما ہوتی رہی ،کاہنہ کی عوام صرف عزت کی بھوکی ہے عزت نہ دی جائے تو کاہنہ کی عوام کا یہاں سے ہر دور میں فیصلہ یکمشت ہوتارہا ہے۔ ہر سیاسی پارٹی کو عزت نہ دینے پر بری طرح شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے ۔کاہنہ کا یہ حلقہ کسی دور میں پیپلز پارٹی کا گڑھ تھا جس میں مانگا منڈی اور رائیونڈ کے علاقے بھی شامل تھے یہاں سے پیپلز پارٹی کے امیدوار حاجی اصغر گھرکی ،حاجی ارشد گھرکی،شبیر میئو نمایاں پوزیشن سے جیتتے رہے اسکے بعد ن لیگ کے امیدوار وزیر علی بھٹی ،چوہدری ذوالفقار نے پیپلز پارٹی کا صفایا کر دیا ۔پرویز مشرف کے مارشل لا کے دوراقتدار میںقومی اسمبلی کیلئے ق لیگ کے حبیب اللہ ورائچ اور صوبائی اسمبلی سے منشاء سندھو کو میدان میں اتارا تو ن لیگ کواپنی بری کارکردگی اور ق لیگ کی مقبولیت کی وجہ سے بری طرح شکست فاش کا سامنا کرنا پڑا ۔ق لیگ نے اس حلقے میںپانچ سال تک اپنا سکہ جمائے رکھا۔ق لیگ کی بڑھتی مقبولیت کو دیکھتے ہوئے 2008کے جنرل الیکشن میں شہباز شریف اس حلقے سے خود الیکشن کیلئے میدان میں اترے تو کاہنہ گردو نواح عوام کی ان سے محبت سے ق لیگ کا نام نشان مٹا دیا اسکے بعد آج تک کاہنہ گردو نواح کے حلقے کو aن لیگ کا مضبوط قلعہ سمجھا جانے لگا ۔اب صورتحال بدل چکی، آئندہ الیکشن میں اگر دھاندلی نہ ہوئی توتمام صوبائی سیٹوں سے پی ٹی آئی کے جیتنے کے امکانات روشن ہیں۔
کاہنہ میں ہر دورمیں سیاست بدلتی رہی،اب پی ٹی آئی کی ہوا ہے
Mar 15, 2023