گلزار ملک
اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ تعلیم ، علم اور تربیت کے ساتھ ساتھ مقصدیت بھی ہے اور اس کی فراہمی میں سب سے اہم کردار اساتذہ کا ہے۔ جی بالکل استاد ایک ایسی ہستی کا نام ہے جو آپ کو زندگی کا ڈھنگ سکھاتا ہے استاد وہ ہستی ہوتی ہے جسکی تربیت اور ہدایت پر ہم ساری زندگی گزارتے ہیں سکندرِ اعظم نے بھی اپنے استاد کی تعریف میں کہا تھا ارسطو زندہ رہے گا تو ہزاروں سکندر تیار ہو جائیں گے ، مگر ہزاروں سکندر مل کر بھی ایک ارسطو کو جنم نہیں دے سکتے۔ اور اس نے یہ بھی کہا کہ میرا باپ وہ بزرگ ہے جو مجھے آسمان سے زمین پر لایا ، مگر میرا استاد وہ عظیم بزرگ ہے جو مجھے زمین سے آسمان پر لے گیا۔ ارسطو نے سکندرِ اعظم کو سبق دیا کہ ہر انسان خدا کا بندہ ہے اور ہر کسی کو با عزت زندگی گزارنے کا پیدائشی حق حاصل ہے سکندرِ اعظم نے اپنے استاد کے سنہری اصولوں کو کبھی فراموش نہ کیا۔
لہذا ہمیں خوش ہونا چاہیے کہ سکندر اعظم کی شکل میں صوبہ پنجاب کو ایک باہمت ، تعلیم یافتہ ، باصلاحیت ، با اخلاق پر خلوص محبتوں سے سرشار نوجوان صوبائی وزیر تعلیم رانا سکندر حیات ملا ہے یہ رانا محمد حیات خاں ایم این اے کے بیٹے ہیں ان کا تعلق میرے آبائی گاو¿ں بھائی پھیرو / پھول نگر سے ہے اس علاقہ میں رانا گروپ کی بے شمار خدمت ہیں یہ نوجوان ایک تربیت یافتہ سیاسی خاندان سے تعلق رکھتا ہے اس نوجوان وزیر تعلیم نے وزارت میں آنے سے پہلے اپنے طور پر اپنی جیب سے مختلف علاقوں سرائے مغل خان کے موڑ اور دیگر متعدد دیہاتوں میں سکولوں کی عمارتیں بنوائی اور جو بچے تعلیم حاصل کرنے کے لیے تعلیمی اخراجات کا بوجھ برداشت نہیں کر سکتے تھے انہوں نے ایسے لا تعداد بچوں کو زیور تعلیم سے وابستہ رہنے کے لیے تمام تر اخراجات خود برداشت کیے اس معاملے میں انہوں نے ایسے کاموں کے لیے اپنے آپ کو دن رات وقف کیا ہوا ہے دوسری ان کی خوبی یہ بھی ہے کہ یہ ہر کسی کے ساتھ دھیمے لہجے میں پیش آتے ہیں۔
جنہوں نے وزیر تعلیم کا قلمدان سنبھالتے ہی پنجاب بھر کے اساتذہ کے ساتھ وزیر تعلیم بننے کے پہلے ہفتے میں ہی پنجاب بھر کے اساتذہ اور اساتذہ کی تنظیموں کے نمائندوں سے ایک تعلیمی پنچایت کا اہتمام بمقام گورنمنٹ گرلز کمپری ہینسو ہائر سیکنڈری سکول وحدت روڈ لاہور میں کیا جہاں پر پنجاب بھر سے آئے ہوئے اساتذہ اور خواتین ٹیچرز نے بھرپور شرکت کی یہ تقریب 12 بجے سے شروع ہو کر ڈھائی بجے تک جاری رہی اس میں بے شمار خواتین ٹیچرز اور اساتذہ نے لا تعداد سوالات کیے اور اپنے مسائل بیان کیے ہر ایک ٹیچر کی بات سننے کے بعد پہلے اس شخص کے سوالوں کے جوابات اور مسائل کا حل کرتے اور پھر دوسرے بندے کی بات سنتے اس دوران تقریبا 50 سے زائد مرد خواتین ٹیچرز نے اپنے مسائل بیان کیے۔
آخر میں انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اساتذ? ?رام بمارا سرمای? ہیں
اور کسی بھی قوم کو سنوارنے میں اساتذہ کا ایک اہم کردار ہے۔ میری کوشش ہوگی کہ اساتذہ کرام کا جو مقام ہے اس کو عزت کی بلندیوں تک پہنچا دوں۔ اساتذہ کرام کو بچوں کی تعلیم و تربیت پر خصوصی توجہ دینی چاہیے۔ اساتذہ کے تمام مسائل حل کرنا میری ترجیحات میں شامل ہے۔ جلد حل کروں گا۔ وزیر اعلی پنجاب کی زیر نگرانی ترقی کا تاریخی دور شروع ہو چکا ہے۔ گزشتہ حکومت نے اساتذہ کے ساتھ جو زیادتیاں کیں، ان کا ازالہ کیا جائے گا اور اساتذہ کے مسائل کے حل کیلئے تعلیم کے سپاہی کے طور پر کردار ادا کروں گا۔عوام نے جو تاریخی مینڈیٹ دیا ہے اس کا احترام کیا جائے گا اور ان میں مایوسی نہیں پھیلنے دیں گے۔ اور صوبے کی تعلیمی ترقی کیلئے موثر اقدامات بروئے کار لائے جائیں گے۔ اس ضمن میں تعلیمی پالیسی وضع کی جا رہی ہے جس سے پنجاب بھر کی قسمت جاگنے والی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبے بھر میں اعلیٰ معیار کے تعلیمی ادارے بنانے کے ساتھ ساتھ موجودہ سکولوں کی حالت زار بھی درست کریں گے۔ سرکاری سکولوں کی اپ گریڈیشن کے ساتھ ساتھ وہاں دنیا کی بہترین سائنس و کمپیوٹر لیبارٹریاں بنائی جائیں گی۔ رانا سکندر حیات نے کہا کہ جلد اساتذہ کے ساتھ بیٹھ کر ان کے مسائل سنے جائیں گے۔