لاہور (خبر نگار + نوائے وقت رپورٹ) تحریک انصاف کے مرکزی صدر چودھری پرویز الٰہی نے ایف آئی اے عدالت میں پیشی کے بعد صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں کہا ہے کہ اڈیالہ جیل میں ملاقاتوں پر پابندی غیر آئینی ہے۔ پی ٹی آئی کے مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈال کر عوام سے جو دھوکہ ہوا اس کے نتائج انہی ٹک ٹاک حکمرانوں کی صورت میں نکلنے تھے۔ لاڈلے رشتہ دار حکمران رات کو فون پر اپنے اپنے ڈرامے فخر سے گنواتے ہیں۔ چودھری پرویز الٰہی نے کہا کہ انشاء اللہ فارم 45 ہی ان جعلی حکمرانوں کے گلے کا پھندا بنے گا۔ ووٹ چوروں کو وفاقی اور صوبائی کابینہ میں شامل کر کے عوامی مینڈیٹ کی تذلیل کی جا رہی ہے۔ ن لیگ مفاہمت نہیں انتقام کی سیاست کر رہی ہے۔ ملکی تاریخ میں کبھی جیلوں میں اتنے سیاسی قیدی نہیں دیکھے جتنے آج ہیں۔ ہائیکورٹ نے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کی کیسز تفصیلات کیلئے دائر درخواست پر سماعت کی، دوران کیس کی سماعت وکیل پرویز الہیٰ نے عدالت سے استدعا کی کہ اسی نوعیت کا کیس جسٹس امجد رفیق کی عدالت میں زیر سماعت ہے۔ عدالت یہ درخواست بھی سماعت کیلئے وہاں بھجوا دے۔ فاضل عدالت نے قرار دیا کہ جسٹس امجد رفیق کے روبرو اسی نوعیت کی درخواست زیر سماعت ہے، بہتر ہے فاضل جج ہی اس درخواست پر بھی سماعت کریں۔ سپیشل سینٹرل عدالت لاہور نے پرویز الٰہی سمیت دیگر کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کی سماعت کی۔ پرویزالٰہی نے عدالت پیش ہو کر حاضری مکمل کروائی۔ وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ پرویز الٰہی سے کاغذات پر دستخط کروانے ہیں آپ اجازت دیں۔ پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی صدر و سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی نے ضمنی انتخاب میں حصہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ذرائع کے مطابق سابق وزیراعلی پرویز الٰہی گجرات نشست پی پی 32سے ضمنی انتخاب میں حصہ لیں گے ، یہ نشست چودھری سالک حسین کے ایم این اے بننے سے خالی ہوئی ہے۔چودھری پرویز الٰہی سے جیل میں ملاقات کر کے فیملی نے ضمنی انتخاب کے لیے کاغذات پر دستخط کروا لیے۔