لاہور (خبرنگار) لاہور ہائی کورٹ نے حبس بے جا کی درخواست پر اپنے ریمارکس میں کہا کہ غائب ہونے والی لڑکی رابعہ کو زمین کھا گئی یا آسمان نکل گیا۔ سبزہ زار پولیس ہائیکورٹ کے حکم کے باوجود 20 سالہ رابعہ بی بی کو بازیاب کرانے میں ناکام کیوں ہے۔ جسٹس طارق ندیم نے ریڑھی بان عامر اشرف کی حبس بیجا کی درخواست پر سماعت کی۔ ریڑھی بان کی طرف سے میاں دائود ایڈووکیٹ پیش ہوئے۔ ایس ایچ او سبزہ زار ممتاز رپورٹ سمیت عدالت میں پیش ہوئے جس پر عدالت نے کہا کہ آپ رپورٹس جمع کرائے جا رہے ہیں لیکن لڑکی کیوں بازیاب نہیں کرا رہے؟۔ جس پر ایس ایچ او نے عدالت سے استدعا کی کہ لڑکی کو تلاش کر رہے ہیں، عدالت مہلت دے دے۔ عدالت نے کہا کہ آپ لڑکی کو تلاش کریں، جہاں سے مرضی ڈھونڈ کر لائیں۔ درخواست گذار کے وکیل میاں دائود ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ سبزہ زار پولیس عدالت میں جھوٹ بول رہی ہے۔ سبزہ پولیس کی نگرانی میں ہی تو لڑکیوں سے مکروہ دھندا کرانے کا کاروبار ہو رہا ہے۔ متعلقہ ایس پی نے کل خود تسلیم کیا کہ میری ماتحت پولیس ملزمان کے ساتھ ملی ہوئی تھی ورنہ لڑکی بازیاب ہوجاتی۔ مغوی بچی کی ریکارڈنگ بھی پولیس کو دی جس میں وہ خود کو بچائے جانے کی فریاد کر رہی ہے۔ مغوی لڑکی، ملزمان سب کچھ پولیس کے علم میں ہے لیکن پولیس ملزمان کا تحفظ کر رہی ہے۔