اسلام آباد(نمائندہ خصوصی)وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی ترقی و خصوصی اقدامات احسن اقبال کی زیرصدارت اہم اجلاس ، 5 آیز فریم ورک پر عملدرآمد کیلئے کوششیں تیز سٹیک ہولڈرز ورکشاپ منعقد کرانے کا فیصلہ، ورکشاپ میں ملک بھر سے اکیڈمیہ، پرائیویٹ سیکٹرز سے ایکسپرٹ کو بلایا جانے کا فیصلہ انکی تجاویز لی جائیں گی۔ا س بات کا فیصلہ وفاقی وزیر منصوبہ بندی نے وزارت کے سینئر افسران سے خطاب میں کیا جسمیں وزارت کے اعلی حکام نے شرکت کی۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ایک دن منعقد ہونے والی ورکشاپ میں ملک بھر سے آنے والے ایکسپرٹ سے تجاویز لی جائیں گی جبکہ 5 ایز فریم ورک پر عملدرآمد کے لیے آئندہ کا لائحہ عمل بھی طے کیا جائیگا تاکہ ان شعبوں میں طویل مدتی پالیساں بنا کر عملدرآمد کیا جا سکے۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے، وفاقی وزیر منصوبہ بندی نے کہا ملک کو درپیش چیلنجز سے عہدہ براہ ہونے کے لئے معاشی و ترقیاتی ترجیحات کا درست تعین منصوبہ بندی کمیشن کی اہم ترین ذمہ داری ہے۔ وفاقی وزیر نے افسران کو ہدایت کی پی سی ون کو وزارت منصوبہ بندی میں 15 دن کے اندر نمٹا دیا جائے جبکہ مانیٹرنگ کے نظام کو بہتر بھی کیا جائے اور بہترین منصوبہ بندی کے لیے ہمیں ڈاکٹر محبوب الحق اور سرتاج عزیز کے پائے کا ہیومن ریسورس بنانے کی اشد ضرورت ہے۔وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا اپوزیشن کا جمہوری عمل کا حصہ بننا خوش آئند ہے۔پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا میں سمجھتا ہوں وزیر اعلی خیبر پی کے کی وزیراعظم سے ملاقات بارش کا پہلا قطرہ ہے، امید کرتا ہوں اسی سمت میں تمام سٹیک ہولڈرز آگے بڑھیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہماری سیاست اپنی اپنی مگر ملک کے مسائل سانجھے ہیں۔ ہم سب کا فرض ہے کہ اپنے سیاسی تنازعات کو ایک طرف رکھیں اور ملک کے لئے مل کر کام کریں۔