ملک میں جعلی کرنسی کے بڑھتے پھیلاﺅ کی روک تھام کیلئے حکومت نے پلاسٹک نوٹ جاری کرنے کا منصوبہ بنایا ہے،سٹیٹ بینک کے حکام جعلی کرنسی کی روک تھام کیلئے نئے پلاسٹک نوٹ جاری کرنے کے پلان پر آئی ایم ایف وفد کو بریفنگ دیں گے۔پاکستان اور آئی ایم ایف مشن کے درمیان قرض کی اگلی قسط کیلئے مذاکرات آج بھی جاری رہیں گے۔ سٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ اس طرح کے پلاسٹک کے کرنسی نوٹ مشرق بعید کے ممالک اور سوئٹزرلینڈ میں استعمال ہو رہے ہیں۔ آئی ایم ایف کو اقوام متحدہ کے انسداد کرپشن کنونشن کے تحت ملکی رپورٹ جاری کرنے پر بھی بریفنگ دی جائے گی۔آئی ایم ایف کے ساتھ آج ہونے والی میٹنگ میں آئی ایم ایف کو حکومتی اداروں کی استعداد بہتر بنانے اور نجکاری پر بھی بریفنگ دی جائے گی۔ آئی ایم ایف حکام کو ایف بی آر اصلاحات، ٹیکس وصولی اور دیگر امور پر بریفنگ دی جائے گی، رواں مالی سال ٹیکس وصولی میں کمی پر مزید فوری اقدامات پر بھی بریفنگ دی جائے گی۔آئی ایم ایف نے پاکستان سے انسداد کرپشن کے اداروں کی استعداد کے بارے میں ماہرین سے رپورٹ تیار کرانے کی شرط رکھی تھی۔ آئی ایم ایف کی اس شرط پر عملدرآمد وزارت داخلہ اور وزارت قانون نے کرنا ہے۔ یاد رہے کہ آئی ایم ایف کا پاکستانی حکام سے مذاکرات کیلئے گزشتہ روز اسلام آباد پہنچا تھا۔ آئی ایم ایف کی ٹیم نے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب سے بھی ملاقات کی تھی۔بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف )نے نئے پروگرام کیلئے حکومت سے مزید اقدامات کا مطالبہ کیا تھا جبکہ حکومت کی جانب سے آئی ایم ایف کو بجلی اور گیس کے گردشی قرض منجمد رکھنے کی یقین دہانی کرائی گئی تھی۔ آئی ایم ایف نے بجلی و گیس کی چوری ختم کرنے کیلئے حکومت سے ٹھوس اقدامات کا مطالبہ کردیا۔آئی ایم ایف نے حکومتی ڈسکوز کی انتظامیہ نجی شعبے کو دینے کا ٹائم فریم مانگا تھا۔