بھارت کے بعد آسٹریلیا اور انگلینڈ کا بھی ٹیسٹ میچ فیس میں اضافے کے مطالبے کا فیصلہ

آسٹریلیا اور انگلینڈ نے ٹیسٹ کرکٹ کی میچ فیس میں اضافے کے لیے آواز بلند کرنے کا فیصلہ کرلیا۔آسٹریلوی میڈیا کے مطابق آسٹریلیا اور انگلینڈ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) بورڈ میٹنگ میں معاملے کو اٹھائیں گے اور اس حوالے سے آئی سی سی کی میٹنگز دبئی میں جاری ہیں۔آسٹریلوی میڈیا کے مطابق  آسٹریلیا اور انگلینڈ تمام ممالک کے لیے کم از کم ٹیسٹ فیس کی حد مقرر کرنے کے خواہشمند ہیں،کم از کم ٹیسٹ فیس کی حد مقرر  کیے جانے کا مقصد ٹیسٹ کرکٹ کو ٹی ٹوئنٹی لیگز کے دور میں محفوظ بنانا ہے۔آسٹریلوی میڈیاکا بتانا ہے کہ آسٹریلیا نے ٹیسٹ فیس کا بنچ مارک 20 ہزار آسٹریلوی ڈالرز رکھا ہے، بین الاقوامی بنچ مارک آسٹریلیا کی ٹیسٹ فیس کے برابر ہونے کی توقع کررہے ہیں ۔آسٹریلوی میڈیا کے مطابق کرکٹ آسٹریلیا نے فیس میں اضافہ ٹی ٹوئنٹی لیگز کی موجودگی میں ٹیسٹ میں دلچسپی کو برقرار رکھنے کے لیے کیا، آسٹریلوی کرکٹ کا ماننا ہے کہ ٹیسٹ فیس کی  زیادہ سے زیادہ حد بھارت کی ٹیسٹ فیس تک ہونی چاہیے جو اس نے حال ہی میں مقرر کی ہے ۔بھارت نے حال ہی میں  ٹیسٹ کو بچانے کے لیے ٹیسٹ کرکٹ انسینٹو اسکیم متعارف کرائی تھی جس کے بعد بھارت میں ٹیسٹ فیس 27 ہزار ڈالرز تک جا پہنچی ہے۔واضح رہے کہ ویسٹ انڈیز کے کھلاڑیوں کے  ٹیسٹ معاوضے  بہت کم ہیں، شمر جوزف جیسے کھلاڑی بھارتی لیگ سے ایک ملین ڈالرز سے زائد کما سکتے ہیں جب کہ ویسٹ انڈیز میں ٹیسٹ کا معاوضہ 5 ہزار امریکی ڈالرز ہے جو کہ سب سے کم ہے۔ویسٹ انڈیز کے کھلاڑیوں کو ریٹینرشپ ایک سے ڈیڑھ لاکھ امریکی ڈالرز ملتے ہیں جب کہ کرکٹ آسٹریلیا کا اوسط ریٹینرشپ 10 لاکھ ڈالرز سالانہ ہے، کپتان پیٹ کمنز کو 2 ملین ڈالرز معاوضہ ملتا ہے وہ مزید ایک ملین ڈالر میچ اور ٹور فیس سے کما سکتے ہیں۔خیال رہے کہ  ویسٹ انڈیز کو سال میں 6  ٹیسٹ ملتے ہیں اور آسٹریلیا نے 15 ماہ میں 22 ٹیسٹ کھیلے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن