راولپنڈی( جنرل رپو رٹر ) کپاس ملکی معیشت کا پہیہ چلانے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ملکی برآمدات میں کپاس اور اس سے بنی مصنوعات کا حصہ 51 فیصد سے زائد ہے۔ضرورت اس امر کی ہے کہ کپاس کی زیادہ سے زیادہ رقبہ پر کاشت کو یقینی بنا کر ملکی معیشت کو مضبوط کیا جا سکے۔ان خیالات کا اظہار سیکرٹری زراعت پنجاب افتخار علی سہو نے کپاس کی کاشت سے متعلق حکمت عملی مرتب کرنے کیلئے منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر انھوں نے کہا کہ کپاس کی اگیتی کاشت کا دیا گیا ہدف15 اپریل تک حاصل کرنے کیلئے تمام ذرائع بروئے کار لائے جائیں۔کپاس کے کاشتکاروں کو آگاہی فراہم کی جائے کہ اگیتی کاشتہ کپاس پر کیڑوں کے حملہ کے امکانات کم ہوتے ہیں اور یہ زیادہ منافع بخش ثابت ہوتی ہے۔سیکرٹری زراعت پنجاب افتخار علی سہو نے کہا کہ رواں سیزن کپاس کی کاشت اور پیداوار کے ہدف کے حصول کیلئے صوبائی،ڈویژنل اور ضلعی سطح پر کمیٹیاں قائم کی جا رہی ہیں۔انھوں نے واضح کیا کہ کپاس کی کاشت والے ڈویژنز میں محکمہ زراعت کے افسران و عملہ کی کارکردگی کپاس کے ہدف کے حصول سے براہ راست منسلک ہوگی۔ڈویژنل اور ضلعی انتظامیہ کپاس کی کاشت کیلئے محکمہ زراعت کو سپورٹ اور تعاون فراہم کریں گی۔کپاس کی فصل بارے جائزہ اجلاس کا انعقاد باقاعدگی سے ہفتہ وارکیا جائے گا اور اجلاس ترجیحاکپاس کے علاقوں میں ڈویژنل ہیڈکواٹر ز میں منعقد کئے جائیں۔سیکرٹری زراعت پنجاب نے مزید کہا کہ کپاس کی کاشت و پیداوار کے ہدف کو حاصل کرنے کیلئے محکمہ زراعت(توسیع) کے فیلڈ سٹاف کی اضافی ڈیوٹیاں ختم کی جا رہی ہیں تاکہ کپاس کی کاشت سے چنائی تک فیلڈ سٹاف کاشتکاروں کے شانہ بشانہ شریک رہے۔اجلاس میں ایڈیشنل سیکرٹری زراعت(ٹاسک فورس) پنجاب میاں عبدالقادر شاہ،ڈائریکٹر جنرل زراعت(توسیع) ڈاکٹر اشتیاق حسن،کنسلٹنٹ ڈاکٹر محمد انجم علی،ڈائریکٹر زرعی اطلاعات پنجاب نوید عصمت کاہلوں اور ڈائریکٹر زراعت(توسیع) ہیڈکواٹرز فاروق جاوید سمیت دیگر افسران کی شرکت کی۔