آسٹریلیاکااقوامِ متحدہ کی اہم فلسطینی امدادی ایجنسی کو فنڈنگ دوبارہ شروع کرنے کااعلان

وزیرِ خارجہ پینی وونگ نے جمعہ کو کہا کہ آسٹریلیا اقوامِ متحدہ کی مرکزی فلسطینی امدادی ایجنسی کے لیے فنڈنگ دوبارہ شروع کرے گا۔ اسرائیل کی جانب سے انروا پر الزامات لگائے گئے کہ ایجنسی کے کچھ ملازمین نے سات اکتوبر کو اسرائیل پر حماس کے حملے میں حصہ لیا جس کی بنا پر آسٹریلیا کے ایجنسی سے تعلقات میں تقریباً دو ماہ کے تؤقف کے بعد یہ پیش رفت سامنے آئی ہے۔وونگ نے کہا کہ آسٹریلیا نے اونروا اور دیگر عطیہ دہندگان سے مشورہ کیا اور وہ مطمئن تھا کہ امدادی ایجنسی دہشت گردی میں ملوث نہیں تھی۔ انہوں نے کہا کہ نئے اور اضافی محافظین امدادی رقم کی حفاظت کریں گے اور چھے ملین آسٹریلوی ڈالر (3.9 ملین ڈالر) کی رکی ہوئی فنڈنگ فوری طور پر جاری کی جائے گی۔وونگ نے ایک نیوز کانفرنس میں کہا، "ہمارے پاس بچے اور خاندان بھوکے مر رہے ہیں اور ہمارے پاس بین الاقوامی برادری کے ہمراہ ان کی مدد کرنے کی صلاحیت ہے۔ہم جانتے ہیں کہ اس امداد کی فراہمی کے لیے اونروا مرکزی اور ضروری ہے۔آسٹریلیا نے ایک درجن سے زائد ممالک کے ساتھ مل کر شرقِ اوسط میں اقوامِ متحدہ کی امدادی ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزین کو دی جانے والی فنڈنگ جنوری میں اس وقت روک دی تھی جب اسرائیل نے الزام لگایا کہ غزہ میں ایجنسی کے 13,000 ملازمین میں سے 12 نے سات اکتوبر کو حماس کے مہلک حملے میں حصہ لیا تھا۔اقوامِ متحدہ نے ان الزامات کی تحقیقات کا آغاز کیا ہے اور اسرائیل کی جانب سے ایجنسی کو الزامات کی معلومات فراہم کرنے کے بعد اونروا نے کچھ عملے کو برطرف کر دیا ہے۔سویڈن، کینیڈا اور یورپی یونین نے کچھ حد تک فنڈنگ دوبارہ شروع کر دی ہے۔ تنظیم کے سربراہ نے گذشتہ ہفتے کہا تھا کہ وہ محتاط طور پر پر امید ہیں کہ دوسرے عطیہ دہندگان جلد ہی فنڈنگ دوبارہ شروع کر دیں گے۔وونگ نے یونیسیف کے لیے مزید چار ملین آسٹریلوی ڈالر اور غزہ کے لیے اقوامِ متحدہ کی ایک علیحدہ سہولت کے لیے مزید دو ملین ڈالر دینے کا بھی اعلان کیا۔ آسٹریلیا اردن اور متحدہ عرب امارات کو 140 پیراشوٹ بھی دے گا تاکہ وہ امداد پیکج ہوائی راستے سے گرا سکیں۔آسٹریلیا کی جانب سے عارضی ویزوں کی منسوخی کے بعد متعدد فلسطینیوں کے ٹرانزٹ میں پھنسے رہنے کی خبروں کے بارے میں سوال پر وونگ نے کہا کہ تمام درخواست دہندگان سکیورٹی چیک سے مشروط ہیں اور انہوں نے یہ سوال وزیرِ داخلہ کو بھیج دیا۔

ای پیپر دی نیشن