پنجاب میں قومی اور صوبائی اسمبلی کی دو دو نشستوں پرضمنی انتخابات کیلئے پولنگ جاری ہے، ہنگاموں کے بعد مظفرگڑھ کے تمام پولنگ سٹیشنز پر رینجرز تعینات کردی گئی۔
ضمنی انتخابات میں مظفرگڑھ کے حلقہ این اے ایک سو اٹھہتر میں اٹھارہ امیدوار مدمقابل ہیں، مگر اصل مقابلہ پیپلزپارٹی کےجمشید دستی،سابق گورنر پنجاب غلام مصطفیٰ کھر اور پی ڈی پی کےنوابزادہ افتخار کے مابین ہے۔ حلقہ این اے ایک سو اٹھہتر میں ووٹوں کی کل تعداد دو لاکھ تراسی ہزار پانچ سو تئیس ہے، جن کیلئے دو سو باون پولنگ سٹیشن قائم کیے گئے ہیں۔ مظفر گڑھ کے حلقہ پی پی دو سو انسٹھ کی نشست پر پیپلزپارٹی کے امیدوار سردار سمیع اللہ لغاری اور آزاد امیدوار مخدوم زادہ سید باسط سلطان سمیت نو امیدوار میدان میں ہیں۔ پی پی دو سو انسٹھ میں ووٹروں کی کل تعداد ایک لاکھ چوبیس ہزار دو سو تین ہے، جن کیلئے ایک سو تین پولنگ سٹیشن قائم کیے گئے ہیں۔ ادھر قومی اسمبلی کی نشست این اے ایک سو سڑسٹھ بورے والا ضلع وہاڑی کی نشست پر ضمنی الیکشن میں سابق ایم این اے نذیرجٹ کے بھتیجے اصغر جٹ پیپلزپارٹی کے ٹکٹ پرحصہ لے رہے ہیں۔ اس نشست پر اصغرجٹ، مسلم لیگ نون کے سید مہدی نسیم شاہ اور آزاد امیدوار چودھری نذیرآرائیں کے درمیان سخت مقابلہ ہے، یہاں کل اکیس امیدوار الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں۔ حلقہ این اے ایک سو سڑسٹھ میں ووٹروں کی کل تعداد تین لاکھ تریسٹھ ہزار ترانوے ہے، جن کیلئے دو سو اٹھاسی پولنگ سٹیشن قائم کیے گئے ہیں۔ دوسری جانب فیصل آباد کے حلقہ پی پی تریسٹھ کی نشست پر اٹھارہ امیدوار مدمقابل ہیں، پیپلزپارٹی کے رانا آفتاب اور مسلم لیگ نون کے اجمل آصف کے درمیان دلچسپ مقابلہ متوقع ہے۔ حلقہ پی پی تریسٹھ میں ووٹروں کی کل تعداد ایک لاکھ انیس ہزار چار سو پینتالیس ہے، جن کیلئے ایک سو دس پولنگ سٹیشن قائم کیے گئے ہیں۔ ضمنی انتخابات کے موقع پر سکیورٹی کے سخت انتطامات کیےگئے ہیں، جبکہ امن وامان برقرار رکھنے کیلئے حساس مقامات پر رینجرز تعینات ہیں۔ چاروں حلقوں کے درجنوں پولنگ سٹیشنز کوحساس قراردیا گیا ہے۔ ادھر ڈی سی او مظفرگڑھ نے بعض پولنگ سٹیشنوں پر پُرتشدد واقعات کے بعد حلقہ این اے ایک سو اٹھہتر اور پی پی دو سو انسٹھ کے تمام پولنگ سٹیشنوں پر رینجرز تعینات کردئیے ہیں۔ دوسری جانب بورے والا میں بعض پولنگ سٹیشنز پر جھگڑوں کی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں۔ جہاں کچھ دیر تک پولنگ کا عمل رکوانا پڑا۔ واضح رہے کہ پنجاب میں چاروں نشستیں جعلی ڈگریاں رکھنے والے ارکان اسمبلی کے استعفے دینے سے خالی ہوئی تھیں۔
ضمنی انتخابات میں مظفرگڑھ کے حلقہ این اے ایک سو اٹھہتر میں اٹھارہ امیدوار مدمقابل ہیں، مگر اصل مقابلہ پیپلزپارٹی کےجمشید دستی،سابق گورنر پنجاب غلام مصطفیٰ کھر اور پی ڈی پی کےنوابزادہ افتخار کے مابین ہے۔ حلقہ این اے ایک سو اٹھہتر میں ووٹوں کی کل تعداد دو لاکھ تراسی ہزار پانچ سو تئیس ہے، جن کیلئے دو سو باون پولنگ سٹیشن قائم کیے گئے ہیں۔ مظفر گڑھ کے حلقہ پی پی دو سو انسٹھ کی نشست پر پیپلزپارٹی کے امیدوار سردار سمیع اللہ لغاری اور آزاد امیدوار مخدوم زادہ سید باسط سلطان سمیت نو امیدوار میدان میں ہیں۔ پی پی دو سو انسٹھ میں ووٹروں کی کل تعداد ایک لاکھ چوبیس ہزار دو سو تین ہے، جن کیلئے ایک سو تین پولنگ سٹیشن قائم کیے گئے ہیں۔ ادھر قومی اسمبلی کی نشست این اے ایک سو سڑسٹھ بورے والا ضلع وہاڑی کی نشست پر ضمنی الیکشن میں سابق ایم این اے نذیرجٹ کے بھتیجے اصغر جٹ پیپلزپارٹی کے ٹکٹ پرحصہ لے رہے ہیں۔ اس نشست پر اصغرجٹ، مسلم لیگ نون کے سید مہدی نسیم شاہ اور آزاد امیدوار چودھری نذیرآرائیں کے درمیان سخت مقابلہ ہے، یہاں کل اکیس امیدوار الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں۔ حلقہ این اے ایک سو سڑسٹھ میں ووٹروں کی کل تعداد تین لاکھ تریسٹھ ہزار ترانوے ہے، جن کیلئے دو سو اٹھاسی پولنگ سٹیشن قائم کیے گئے ہیں۔ دوسری جانب فیصل آباد کے حلقہ پی پی تریسٹھ کی نشست پر اٹھارہ امیدوار مدمقابل ہیں، پیپلزپارٹی کے رانا آفتاب اور مسلم لیگ نون کے اجمل آصف کے درمیان دلچسپ مقابلہ متوقع ہے۔ حلقہ پی پی تریسٹھ میں ووٹروں کی کل تعداد ایک لاکھ انیس ہزار چار سو پینتالیس ہے، جن کیلئے ایک سو دس پولنگ سٹیشن قائم کیے گئے ہیں۔ ضمنی انتخابات کے موقع پر سکیورٹی کے سخت انتطامات کیےگئے ہیں، جبکہ امن وامان برقرار رکھنے کیلئے حساس مقامات پر رینجرز تعینات ہیں۔ چاروں حلقوں کے درجنوں پولنگ سٹیشنز کوحساس قراردیا گیا ہے۔ ادھر ڈی سی او مظفرگڑھ نے بعض پولنگ سٹیشنوں پر پُرتشدد واقعات کے بعد حلقہ این اے ایک سو اٹھہتر اور پی پی دو سو انسٹھ کے تمام پولنگ سٹیشنوں پر رینجرز تعینات کردئیے ہیں۔ دوسری جانب بورے والا میں بعض پولنگ سٹیشنز پر جھگڑوں کی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں۔ جہاں کچھ دیر تک پولنگ کا عمل رکوانا پڑا۔ واضح رہے کہ پنجاب میں چاروں نشستیں جعلی ڈگریاں رکھنے والے ارکان اسمبلی کے استعفے دینے سے خالی ہوئی تھیں۔