مظفر گڑھ (نوائے وقت رپورٹ) منتخب رکن اسمبلی جمشید دستی نے نجی ٹی وی کو انٹرویو میں کہا ہے کہ میں نے 2009ءمیں یوسف رضا گیلانی کی موجودگی میں صدر آصف علی زرداری سے کہا تھا کہ یوسف رضا گیلانی، ان کا پورا خاندان اور وزراء کرپشن کی انتہا پر جا رہے ہیں جس سے خطرناک حالات پیدا ہوں گے۔ اس وقت یوسف رضا گیلانی اور ان کی کرپٹ وزراءکی ٹیم نے برا منایا، خود آصف زرداری نے بھی برا منایا تھا، میں نے کہا کہ آپ نے کہا تھا کہ محتاط چلیں گے ہماری نگرانی پر کیمرہ ہوگا صدر صاحب وہ کیمرے ٹوٹ گئے، آپ کی پوری ٹیم کرپشن پر لگی رہی، میری بات کا بدلہ گیلانی نے 2010ءکے ضمنی الیکشن میں اپنے بھائی کو ٹکٹ دے کر لیا تاکہ دستی کا صفایا کیا جائے۔ جب میں نے دستبردار ہونے سے انکار کیا تو انہوں نے مجھے زبردستی ٹکٹ دیا۔ انہوں نے جتنی کرپشن توڑی اس کا پاکستان کی تاریخ میں ریکارڈ ٹوٹ گیا۔ خود زرداری سب پر نہیں پیپلز پارٹی پر بھاری رہے۔ انہوں نے بی بی شہید کا نظریہ بیچا، کارکنوں کو ذبح کیا، کہیں دور تک نظر نہیں آ رہا کہ یہ پارٹی پھر اٹھ سکے، پارٹی میں کوئی نہیں بولتا تھا سب کو کہیں نہ کہیں سے حصہ ملتا تھا سب نے لوٹا مار کی اور سب اس لئے ہارے کہ سب نے کرپشن کی۔ مجھے تو شرم آتی ہے بتاتے ہوئے، انہوں نے پاکستان کو تباہی اور بربادی کے کنارے پر کھڑا کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ اس کے ذمہ دار پیپلز پارٹی کے وزرائ، وزیراعظم، آصف زرداری اور راجہ رینٹل ہے۔ ان کی عورتیں بچے اور منشی سب کرپشن میں لپٹے ہوئے تھے۔ پتہ نہیں ان کا کیا منصوبہ تھا، پاکستان کو بیچنا چاہتے تھے، اندرون خانہ سودا کر چکے تھے۔ دریں اثنا مظفرگڑھ میں حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے جمشید دستی نے کہا حکومتی گروپ میں شامل ہو کر عوام کی بھرپور خدمت کروں گا۔ انہوں نے بتایا کہ نوازشریف نے میری تمام شرائط مان لی ہیں جن کی وجہ سے میں نے مسلم لیگ (ن) میں شمولیت کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ میں اپنے امیدواروں چودھری عامر کرامت اور جاوید دستی کو این اے 178، پی پی 254 سے الیکشن لڑاﺅں گا جس کی منظوری نواز شریف قائد پاکستان مسلم لیگ نے بھی دے دی ہے۔