پشاور (نیوز رپورٹر + ایجنسیاں) تحریک انصاف نے وزیراعلیٰ خیبر پی کے کیلئے اسد قیصر کے نام کی منظوری دیدی۔ اسد قیصر کے نام کی منظوری عمران خان کی زیر صدارت اجلاس میںدی گئی۔ وزارتِ اعلیٰ کے دوسرے امیدوار شاہ فرمان اور عاطف خان نے اسد قیصر کی حمایت کا اعلان کردیا۔ علاوہ ازیں پاکستان تحریک انصاف نے میاں محمود الرشید کو پنجاب اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر نامزد کرکے مضبوط اپوزیشن کا کردار نبھانے کیلئے آزاد اور دیگر جماعتوں سے رابطوں کےلئے کمیٹی تشکیل دیدی۔ تحرےک انصاف کے صوبائی صدر اعجاز چوہدری نے پنجاب سے منتخب ہونےوالے ارکان صوبائی اسمبلی کے اجلاس کے بعد میاں محمود الرشید اور دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی کے چیئرمین عمران خان نے میاں محمود الرشید کو پارلیمانی لیڈر نامزد کیا ہے اور اسکے لئے تمام ارکان سے مشاورت کی گئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ انتخابات کی شفافیت کے حوالے سے عوام کی طرف سے سوال اٹھایا گیا ہے اور عوام ہی اسکے خلاف باہر نکلے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ25سے 30حلقوں میں قابل ذکر دھاندلی کی گئی جہاں پر یکسر نتائج تبدیل کئے گئے، کئی حلقوں میںایسے پولنگ سٹیشنز ہیں جہاں ایک ہزار ووٹ رجسٹرڈ تھے لیکن وہاںسے 2500تک ووٹ برآمد ہوئے۔ ہمارے پاس 15قومی 5صوبائی حلقوں میں دھاندلی کے مکمل ثبوت موجود ہیں جبکہ باقی حلقوں کے حوالے سے ثبوت اکٹھے کر رہے ہیں جو چیف الیکشن کمشنر کو بھجوا رہے ہیں اور چیف جسٹس سے بھی مطالبہ ہے کہ اس معاملہ کا نوٹس لیں، الیکشن کمشن نادرا کے ذریعے ان حلقوں میں دوبارہ گنتی سمیت بےلٹ پےپرز پر ثبت انگوٹھے کے نشانات کی تصدےق کرائے تاکہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو سکے۔ مرکز اور پنجاب میں مضبوط اپوزیشن قائم کریں گے اور حکومت کے ہر اقدام پر کڑی نظر رکھے جائے گی۔ میاں محمود الرشید نے کہا کہ قیادت نے میر ے اوپر جس اعتماد کا اظہار کیا ہے اس پر پورا اترنے کی کوشش کروں گا اور سب دوستوں کو ساتھ لیکر چلوں گا۔ ہم مخالفت برائے مخالفت کی بجائے جہاں حکومت اچھا اقدام کرے گی اسکی تحسین کریں گے اور جہاں آئین اور صوبے کی عوام کے مفادات کیخلاف بات ہوئی تو ڈٹ جائیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ آزاد ارکان اور اسمبلی میں پہنچنے والی دیگر جماعتوں سے رابطے کے لئے کمیٹی بنا دی ہے تاکہ مضبوط اپوزیشن بن سکے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میرے ذاتی خیال میں مضبوط اپوزیشن کےلئے (ق) لیگ اور پیپلز پارٹی سے بھی رابطہ کیا جانا چاہیے اور رابطہ کریںگے۔ دریں اثنا خیبر پی کے میں مخلوط حکومت بنانے کیلئے پاکستان تحریک انصاف نے قومی وطن پارٹی کو ایک سینئر وزیر اور دو وزرا کی پیش کش کی ہے۔انتجابی نتائج کے بعد پی ٹی آئی 35نشستوں کےساتھ سرفہرست ہے۔ اور اس نے صوبہ میں حکومت بنانے کےلئے سیاسی جماعتوں سے بھرپور رابطے بھی شروع کر دیئے ہیں۔ عمران خان نے نوشہرہ سے رکن اسمبلی پرویز خان خٹک کو تحریک انصاف کا پارلیمانی لیڈر نامزد کیا ہے۔ اگر پی ٹی آئی خیبر پی کے میں حکومت بنانے میں کامیاب ہو گی تو وہ وزیراعلی ہونگے۔ تحریک انصاف صوبہ میں جماعت اسلامی، قومی وطن پارٹی اور آزاد ارکان کی حمایت کےساتھ حکومت بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔ اور حکومت سازی کیلئے 63ارکان کی سادہ اکثریت درکار ہے۔ جماعت اسلامی نے تحریک انصاف کے ساتھ حکومت سازی کے امور طے کرنے کیلئے چار رکنی کمیٹی تشکیل دیدی۔ دوسری جانب صوبے میں حکومت بنانے کیلئے جمعیت علمائے اسلام (ف)کے مسلم لیگ ن، قومی وطن پارٹی، آزاد ارکان اور چھوٹی جماعتوں سے رابطے جاری ہیں۔ادھر خیبر پی کے میں عوامی جمہوری اتحاد نے تحریک انصاف کی حمایت کا فیصلہ کر لیا۔ نجی ٹی وی کے مطابق عوامی جمہوری اتحاد کے چیئرمین شہرام ترکئی اور تحریک انصاف کے صوبائی صدر اسد قیصر کے درمیان کامیاب مذاکرات ہوئے اتحاد کا باقاعدہ اعلان آج پشاور میں پریس کانفرنس میں کیا جائےگا۔