”شیر“ کا” بلے“ کو” پھینٹا “

May 15, 2013

نواز رضا۔۔۔پارلیمنٹ کی دائری

تحرےک انصاف کے چےئرمےن عمران خان با بار اپنا ”بلا“گھما کر ”شےر“ کو” پھےنٹا “لگانے کی دھمکی دے رہے تھے پنجاب اور خےبر پی کے مےں بے پناہ پذےرائی نے عمران خان مےں ” تحمکانہ “ طرز عمل پےدا کر دےا عمران خان کے” سونامی “ نے مضطرب مسلم لےگےوں کے سوئے ہوئے” شےر “ کو بےدار کر دےا اللہ تعالی عاجزی و انکساری کو پسند کرتاہے عمران خان کو الےکشن سے قبل ہی” پھےنٹا “ لگ گےا تھا لےکن ”شےر “ نے” بلے“ کو اےسا پھےنٹا لگاےا کہ اسے دن مےں ہی تارے نظر آگئے انتخابی مہم کے دوران تحرےک انصاف کے کارکنوں مےں جوش وخروش دےدنی تھا لےکن اس کی قےادت نے اس حقےقت کو فراموش کر دےا کہ پنجا ب مےں ان کا مقابلہ اس جماعت کے ساتھ ہے جس کے کارکن بظاہر اس قدر پرجوش نہےں جس قدر تحرےک انصاف کے کارکن ہےں لےکن 59فےصد خاموش اکثرےت ”شےر“ کے ساتھ تھی مےاں نواز شرےف کے حامی تحرےک انصاف کے سرگرم کارکنوں کو دےکھ کر کسی حد تک خوفزدہ دکھائی دےتے تھے لےکن مےاں نواز شرےف کے خاموش حامےوں نے نہ صرف عمران خان کے سونامی کے سامنے بند باندھ دےا بلکہ مسلم لےگ (ن) کو پورے پنجاب مےں ”کلےن سوےپ “ کرنے کا موقع فراہم کر دےا پےپلز پارٹی ،مسلم لےگ (ن) کی رواےتی حرےف جماعت تھی لےکن ماسوائے سندھ دےگر تےنوں صوبوں مےں تقرےباً صفاےا ہو گےا ہے خےبرپی کے مےں تحرےک انصاف،مسلم لےگ(ن) اور جمعےت علما ءاسلام(ف) کے درمےان زبردست مقابلہ ہوا تاہم کے پی کے مےں تحرےک انصاف کو سب سے زےادہ نشستےں حاصل کرنے مےں کامےاب ہوئی کہےں اس کا مسلم لےگ(ن) سے مقابلہ ہوا کہےں اس کی راہ مےں جمعےت علما ءاسلام (ف) حائل ہوئی پنجاب مےں ہر حلقہ انتخاب مےں بھاری تعداد ووٹ حاصل کرنے کے باوجود تحرےک انصاف اس لئے مےدان نہےں مار سکی کےونکہ مسلم لےگ (ن) کے” شےر“ کے 59فےصد ووٹ بنک کے مقابلے مےں اسے 20 فےصد کی حماےت حاصل تھی جس پر تحرےک انصاف ،مسلم لےگ کا کوئی برج الٹ سکی اور نہ ہی پنجاب مےں کوئی قابل ذکر کامےابی حاصل کی البتہ تحرےک انصاف پنجاب مےں دوسری بڑی جماعت بن گئی ہے پنجاب کے مےدانوں اور رےگستانوں مےں مسلم لےگ(ن)اور تحرےک انصاف کے درمےان اعصاب شکن جنگ تحرےک انصاف ہار گئی ہے البتہ وہ مسلم لےگ(ن) کا مقابلہ کرنے والی جماعت بن گئی ہے خےبر پی کے مےں تحرےک انصاف اور مسلم لےگ(ن) کے درمےان برابر کا مقابلہ تھا ےہی وجہ ہے تحرےک انصاف مسلم لےگ (ن)کی کئی ےقےنی نشستوں کو چھےننے مےں کامےاب ہو گئی پنجاب مےں تحرےک انصاف کا” منتشر ووٹ بنک “ اسے خاطر خواہ کامےابی نہےں دلا سکا جہاں جہاں مسلم لےگ(ن) اندرونی خلفشار کا شکار تھی ےا پےپلز پارٹی نے کھل کر تحرےک انصاف کو ووٹ دےئے وہاںتحرےک انصاف کو معمولی ووٹوں سے کامےابی ہوئی لےکن تحرےک انصاف کے چےئرمےن عمران خان نے سپورٹس مےن سپرٹ کے تحت انتخابی نتائج تسلےم کرنے کی بجائے دھاندلی کا الزام عائد کر دےاان کے اس بےان مےں مےں کوئی وزن نہےں کہ مےاں نواز شرےف کی تقرےر کے بعد نتائج تبدےل کر دےا گےا انہوں نے کہا ہے کہ ان کے پاس دھاندلی کے ثبوت موجود ہےں وہ جلد وائٹ پےپر شائع کرےں گے تاہم پاکستان پےلپز پارٹی کی اعلیٰ ٰقےادت نے اعلیٰ ظرفی کا مظاہرہ کرتے ہوئے انتخابی نتائج کو تسلےم کر لےا حالانکہ عام انتخابات مےں پےپلز پارٹی کو سب سے زےادہ نقصان اٹھانا پڑا ۔ عمران خان کواپنا دل بڑا کرنا چاہےے اور صوبہ خےبر پی کے مےں حکومت سازی کے لئے دےگر جماعتون سے رابطے قائم کرنے چاہےں اور وفاق مےں اپوزےشن بنچوں پر بےٹھنے کی تےاری کرنی چائےے اگرعمران خان ”مےں نہ مانوں “کی پالےسی پر عمل پےرا رہے تو خےبر پی کے مےں مسلم لےگ(ن)،جمعےت علماءاسلام (ف) مل کرتحرےک انصاف کو اپوزےشن بنچوں پر بےٹھنے پر مجبور کر سکتی ہےں اسی طرح وفاق مےں پےپلز پارٹی دےگر پارلےمانی گروپوں کے ساتھ مل کر اپوزےشن لےڈر کا منصب حاصل کر سکتی ہے اگر عمران خان نے اپنے روےہ مےں لچک پےدا نہ کی تو ان کی جماعت کو پارلےمانی سےاست مےں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے کےونکہ اب نعروں کی سےاست کی بجائے کچھ ڈےلےور کر کے ہی عوام مےں اپنی مقبولےت برقرار رکھی جا سکتی ہے مسلم لےگ(ن) اور جمعےت علما ءاسلام (ف) ہزارہ کا نےا صوبہ بنانے کے اےشو پر تحرےک انصاف کو مشکل مےں ڈال سکتی ہے کےونکہ کم وبےش تمام جماعتوں نے ہزارہ کا نےا صوبہ بنانے کا وعدہ کر رکھا ہے عام انتخابات مےں جنوبی پنجاب کا صوبہ بنانے والوں کو بھی شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے انتخابی نتائج کے مطابق جنوبی پنجاب کے عوام نے مسلم لےگ(ن) پر بھر پور اعتماد کا اظہار کےا ہے اگر ےہ کہا جائے تو مبالغہ آرائی نہےں ہو گا کہ جنوبی پنجاب کے عوام نے ہی جنوبی پنجاب کا نےاصوبہ بنانے کا نعرہ” دفن “کر دےا ہے عمران خان نے” بلے “سے ”شےر “کو پھےنٹا لگانے کی بات تو کہہ دی لےکن 11مئی2013ءکو شےر کی دھاڑ نے بلے والوں کے چھکے چھڑا دئےے عام انتخابات مےں خاطر خواہ کامےابی حاصل نہ ہونے پر تحرےک انصاف کی قےادت کو کارکنوں کی ڈھارس بندھانی چاہےے تھی اور دھرنا دے کر احتجاج کا راستہ اختےار نہےں کرنا چاہےے کےونکہ اب ملک مےں دھرنے کی سےاست نہےں چل سکتی 11مئی 2013ءکے انتخابات مجموعی طور شفاف تھے تاہم کراچی کی حد تک شکاےات موجود ہےں ےورپی ےونےن نے 90فےصد انتخابات کو شفاف قرار دےا ہے تحرےک انصاف کو بلوچستان مےں اےک نشست بھی نہےں مل سکی پاکستان کے عوام نے 11مئی2013ءکو فےصلہ دے دےا ہے انتخابات مےں پاکستان کی تارےخ کا سب سے زےادہ ٹرن آﺅٹ رہا ےہ تاثر غلط ثابت ہو گےا ہے کہ نوجوان صرف عمران خان کے شےدائی ہےں بلکہ انتخابی نتائج سے ےہ بات واضح ہو گئی ہے نوجوان کی حماےت کسی اےک جماعت کی حماےت نہےں کر رہے بلکہ ان کی محبت تقسےم تھی ےہی وجہ ہے عمران خان نوجوان طبقہ کی حماےت سے خاطر خواہ فائدہ نہےںاٹھا سکے ان کو اپنی سےاسی زندگی مےں جس قدر حماےت حاصل ہونی تھی ےہ اس کا نکتہءعروج تھا عمران خان کی پوری سےاست نعروں کی سےاست تھی اب مسلم لےگ(ن) اپنی گڈگورنس سے ان نعروں کو غےر موثر بنا سکتی ہے عام انتخابات مےں ”برگر فےملی “ کا فےصلہ واضح طور پر عمران خان کے حق مےں تھا اسی طرح پوش اےرےا کے لوگ بھی عمران خان کے بلے کو ووٹ ڈالنے کے لئے اپنے گھروں سے باہر نکل آئے بلے کے حق مےں اتنی بڑی تعداد مےں ڈالے گئے ووٹ بھی شےر کے حق مےں فےصلے کو تبدےل نہےں کر سکے اس بات مےں شک وشبہ کی کوئی گنجائش نہےں کہ پنجاب جو پاور بےس ہے کے لوگ مےاں نواز شرےف سے محبت کرتے ہےں مےاں شہبا ز شرےف نے گڈ گورنس سے مےاں نواز شرےف کے ووٹ بنک کو بکھرنے نہےں دےا پنجاب مےں دےگر صوبوں کے مقابلے مےں بہتر حکومت قائم کر کے عوام کو مسلم لےگ (ن) کی طرف متوجہ رکھا ۔” نےا پاکستان“ کا خواب دےکھنے والے عمران خان کے طلسم مےں زےادہ دےر تک مبتلا نہےں رہےں گے انہےں مےاں نواز شرےف کے” پرانے پاکستان “ مےں اپنے خوابوں کی تعبےر تلاش کرنا پڑے گی۔ یہ سطور لکھی جا چکی تھیںکہ خبر آئی میاں صاحب کپتان کی مزاج پرسی کے لیے شوکت خانم پہنچ گئے ہیں اور بعد میں میاں صاحب نے میڈیا کے سامنے اعلان کیا ہے کہ ہماری صلح ہو گئی ہے۔ اللہ اللہ خیر سلا۔ عمران اچھے ہوں گے تو میچ بھی کھیلیں گے۔ سبحان اللہ۔

مزیدخبریں