لندن (پ ر )متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہاہے کہ میں کئی برسوں سے مسلسل کہتا رہا ہوں کہ کراچی میں طالبانائزیشن ہورہی ہے، سندھ میں القاعدہ، طالبان اورداعش کے دہشت گرد موجود ہیں لیکن مخالفین کی جانب سے اس سے انکار کیاجاتارہا ہے لیکن آج جس طرح اسماعیلی کمیونٹی کو دہشت گردی کانشانہ بنانے کے بعد حملہ آوروں نے داعش کے پمفلٹ پھینکے وہ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی آنکھیں کھولنے کیلئے کافی ہے۔ نجی چینلزپر اظہارخیال کرتے ہوئے الطاف حسین نے کہا کہ ایم کیوایم نے سانحہ صفورا چورنگی کے حوالہ سے آج بروز جمعرات کو یوم سوگ منانے کااعلان کیا ہے اور یوم سوگ کے موقع پر جاں بحق افراد کے ایصال ثواب کیلئے قرآن خوانی کی جائے گی ، سیاہ پرچم لہرائے جائیں گے اور کاروبار زندگی بند رکھا جائے گا۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ یہ علاقہ جہاں لینڈمافیا، ڈرگ مافیا اور دیگر جرائم پیشہ عناصر کی آماجگاہیں ہیں وہاں پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کا گشت کیوں نہیں تھا؟ طالبان کے خالدخراسانی نے اعلان کیاتھاکہ میں طالبان چھوڑ کر اب اپنے ساتھیوں کے ساتھ داعش کے سربراہ کے ہاتھ پربیعت کرکے داعش میں شمولیت کااعلان کرتاہوںلیکن طالبان کی طرح داعش کا بھی کام اپنے مخالف عقیدے کے ماننے والوں کی گردنیں قلم کرناہے۔صورتحال سے نمٹنے کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں انہوںنے کہاکہ اس کیلئے پولیس کوغیرسیاسی کیاجائے ، تھانے فروخت نہ کئے جائیں،پولیس میں نیک ، ایماندار، اہل اور پڑھے لکھے افراد کوآئی جی، ڈی آئی جی اورایس ایچ اوز تعینات کیا جائے‘ وزیراعلیٰ سندھ سیدقائم علی شاہ کوچاہئے کہ وہ اپنے عہدے سے استعفیٰ دیدیں۔ الطاف حسین نے کہاکہ جن عناصرنے کسی مقصد کیلئے فرقہ پرست تنظیموں کو قائم رکھا ہوا ہے وہ یہ سمجھ لیں کہ یہی دہشت گرد تنظیمیں کل فرنکسٹائن مونسٹر بن جائیں گی جب میں نے کراچی میں طالبانائزیشن کی بات کی تو سندھ کے وزیراعلیٰ قائم علی شاہ اور ان کے وزراءکراچی میں طالبانائزیشن سے انکارکرتے رہے اور کہتے رہے کہ الطاف حسین خوف پھیلارہے ہیں ۔ الطاف حسین نے کہاکہ ہم انتہاءپسند اورفرقہ پرست تنظیموں کی آماجگاہوں کی نشاندہی کرسکتے ہیں اور ماضی میں ہم نے دہشت گردوں کی آماجگاہوں سے وزیراعلیٰ سندھ کو مطلع بھی کیا ہے لیکن افسوس کہ انہوںنے ایم کیوایم کی فراہم کردہ معلومات کا سنجیدگی سے نوٹس نہیں لیا۔ایک سوال کے جواب میںالطاف حسین نے کہاکہ جب تک میرے جسم میں آخری سانس باقی ہے میں القاعدہ ، داعش ،طالبان اورفرقہ پرست تنظیموں کے خلاف جہاد کرتارہوں گا اور مذہبی رواداری اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی تبلیغ کرتا رہوں گا۔ دریں اثناءالطاف حسین نے کہا ہے کہ ایم کیوایم آج سانحہ صفورا چورنگی پر یوم سوگ منائے گی لہٰذا ٹرانسپورٹرز ، ادکانداروں ، اسکولوں ، تاجروں اور صنعتکاروں سے اپیل ہے کہ وہ اپنے کاروبار اور سرگرمیوںکو بند رکھ کر سانحہ صفورا چورنگی کے متاثرہ خاندانوں سے یکجہتی کااظہار کریں ۔ وہ بدھ کی صبح سانحہ صفورا گوٹھ کے بعدایم کیوایم رابطہ کمیٹی پاکستان اور لندن کے اراکین سے گفتگو کررہے تھے ۔
الطاف حسین
سندھ میں القاعدہ داعش طالبان موجود ہیں‘ وزیراعلی قائم علیشاہ استعفی دے دیں : الطاف حسین
May 15, 2015