لاہور (افتخار عالم، دی نیشن رپورٹ) بھارت کے ساتھ پانی کا تنازعہ حل کرنے کے سلسلے میں پاکستان کی طرف سے ورلڈ بنک سے رجوع کرنے کیلئے تاخیر کے باعث بھارت کشن گنگا اور راتلے ہائیڈرو پاور منصوبوں کی تعمیر میں ناجائز فائدہ حاصل کر رہا ہے۔ سندھ طاس کمشن نے مقبوضہ کشمیر میں مذکورہ منصوبوں کی تعمیر پر اعتراضات کئے تھے اور انہیں سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی قرار دیا تھا۔ ایک برس قبل کمشن نے ثالثی کیلئے ورلڈ بنک سے رجوع کرنے کا اعلان کیا تھا۔ ذرائع کا کہنا ہے کمشن نے مقدمہ تیارکیا تھا لیکن تاخیر حکومت کی طرف سے ہے جس کا بھارت ناجائز فائدہ اٹھا رہا ہے۔ کشن گنگا ڈیم تعمیر کے آخری مرحلے میں ہے یہ ڈیم مقبوضہ کشمیر کے بانڈی پور کے علاقے میں ہے۔ ریٹل پاور منصوبہ دریائے چناب پر ہے اور یہ ڈیڑھ سال میں مکمل ہوجائے گا۔ ماہرین کا کہنا ہے اگر راتلے پاور منصوبہ مکمل ہو گیا تو ہیڈ مرالہ پر پانی 40 فیصد کم ہو جائے گا جو پنجاب اور سندھ میں زراعت کیلئے تباہ کن ہو گا۔ پاکستانی حکومت بھارت کے خلاف عالمی سطح پر جانے کیلئے سنجیدہ نہیں ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے بھارت ان منصوبوں پر غیرجانبدار ماہرین کی تقرری کے حوالے سے پاکستانی دفتر خارجہ کے خط کا جواب دینے کی کوشش نہیں کرتا اب پاکستانی حکومت کی ذمہ داری ہے غیر جانبدار ماہرین کی تقرری کیلئے ورلڈ بنک سے بلاتاخیر رجوع کرے۔ کشن گنگا اور راتلے پاور منصوبوں کے علاوہ پاکستان دریائے چناب پر 3 بھارتی پاور منصوبوں کے ڈیزائن پر تشویش کا اظہار کر چکا ہے۔
فائدہ
ہائیڈرو منصوبے: پاکستانی حکام کی سستی کے باعث بھارت ناجائز فائدہ اٹھا رہا ہے
May 15, 2016