کراچی (نوائے وقت رپورٹ) ترجمان رینجرز کے مطابق ایم کیو ایم، مہاجر قومی موومنٹ، پاک سرزمین پارٹی کے وفود کو رینجرز ہیڈکواٹرز مدعو کیا گیا، تمام وفود نے ڈی جی رینجرز میجر جنرل بلال اکبر سے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیں۔ ترجمان نے کہا کراچی کا امن قانون نافذ کرنیوالے اداروں، شہریوں کی کوششوں اور قربانیوں کا نتیجہ ہے۔ تینوں جماعتوں نے قیام امن کےلئے کردار ادا کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ ترجمان کے مطابق امن کو برقرار رکھنا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ امن برقرار رکھنے کےلئے رواداری اور برداشت کی کی فضا کو فروغ دینا چاہئے۔ نجی ٹی وی کے مطابق ڈی جی رینجرز سے ملاقات کے دوران سربراہ پاک سرزمین پارٹی مصطفی کمال اور رہنما انیس قائم خانی نے سندھ بالخصوص کراچی میں امن و امان کی صورتحال لاپتہ افراد سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا۔ مصطفی کمال نے کہا پاک سرزمین پارٹی ”را“ سمیت تمام ملک دشمنوں کے عزائم کو ناکام بنا دیگی، ہم ملک میں امن و امان کے قیام اور قومی جھنڈے کے وقار پر یقین رکھتے ہیں۔ صحافیوں سے بعدازاں گفتگو کرتے ہوئے مصطفی کمال نے کہا کہ رینجرز سے ڈیڑھ گھنٹہ ملاقات ہوئی جس میں آفتاب احمد سے متعلق بھی بات ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں رینجرز آپریشن کے بعد حالات میں بہتری آئی ہے۔ گرفتاریوں اور لوگوں کو غائب کرنے سے آپریشن میں کامیابی نہیں مل سکتی۔ آفتاب احمد کے انتقال پر دکھ ہے۔ ایسے واقعات نہیں ہونا چاہیئں۔ انہوں نے کہا ہم نے آپس میں نفرتوں کو ختم کرنا ہے، پارٹی کا جھنڈا فساد کی جڑ ہوتا ہے اسلئے بھٹکے ہوئے لوگوں کو واپسی کا ایک موقع ضرور ملنا چاہئے۔ جن لوگوں کو ورغلایا گیا انہیں بحالی کے عمل سے گزرا جائے۔ انہوں نے کہا کارکن مارے جانے سے ایم کیو ایم قائد کو نقصان نہیں فائدہ پہنچتا ہے۔ ہمیں بتایا گیا کہ ایک ری ہیب سنٹر پر کام ہو رہا ہے، لوگوں کو پکڑنے کے ساتھ ساتھ ری ہیب بھی کیا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ قائد ”را“ سے فنڈ لیتے ہیں، ایم کیو ایم کے نمائندوں سے پوچھیں کہ کیا وہ ”را“ کےلئے کام نہیں کرتے۔ پاک سرزمین پارٹی ”را“ کے راستے میں بڑی رکاوٹ بنے گی۔ کارکنان قائد ایم کیو ایم سے پوچھیں آپ ”را“ کےلئے کام نہیں کرتے اگر نہیں کرتے تو پی پی پی کی ڈاکومنٹری کے خلاف قانونی راستہ کیوں اختیار نہیں کیا۔ برطانیہ میں غلط الزام لگانے کیخلاف سخت قانون ہے۔ طارق میر اور سرفراز مرچنٹ کے کاغذات کیخلاف ایم کیو ایم والے جواب کیوں نہیں دیتے جو راستہ بدلے گا ہم اس کےلئے آواز اٹھائیں گے۔ متحدہ کی وزارتوں کا فیصلہ ”را“ کرتی ہے۔ مصطفی کمال نے کہا کہ لندن میں متحدہ قائد کے گھر کے باہر مظاہرہ کرینگے۔ لندن کے سیکرٹریٹ میں سب متحدہ قائد کے تنخواہ دار ملازمین رہتے ہیں۔ فاروق بھائی عہدے کے چکر میں نہ پڑیں، اپنی فکر کریں، ہم نہ کسی کا آفس بند کر رہے ہیں اور نہ ہی قبضہ کر رہے ہیں۔ قائد نے کارکنوں کو سلطنت برقرار رکھنے کےلئے ایندھن بنایا ہوا ہے۔
ڈی جی رینجرز/ ملاقاتیں
ڈی جی رینجرز سے متحدہ، پاک سرزمین پارٹی، مہاجر قومی موومنٹ کے وفود کی ملاقاتیں
May 15, 2016