لاہور(خبر نگار )سابق فوجیوں کی تنظیم پیسا نے چیف جسٹس کی جانب سے حکومت کے ٹی آر اوز پر کمشن بنانے سے انکار کے فیصلے کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ بے اختیار کمیشن بنانا وقت ضائع کرنے کے مترادف تھا۔حکومت کے ٹی او آر ناقابل عمل ہیں اسلئے پیسا نے حال ہی میں چیف جسٹس سے از خود نوٹس لیکر دو الگ کمشن بنانے کا مطالبہ کیا تھا تاکہ فوری انصاف یقینی بنایا جا سکے۔ الیکشن میں کامیابی اچھی اور ایماندار قیادت کا ثبوت نہیں کیونکہ ووٹروں کی اکثریت جاگیرداروں اور برادری سسٹم کے تابع ہیں۔ ان خیالات کا اظہار جنرل علی قلی خان کی قیادت میں پیسا کے جنرل باڈی اجلاس میں کیا گیا۔ سابق فوجی افسروں نے کہا کہ قوم پانامہ لیکس کے بارے میں حقائق جاننا چاہتی ہے جبکہ اس میں ملوث افراد کو عوام کا اعتماد بحال کرنے کیلئے سچائی اور حوصلے سے کام لینے کی ضرورت ہے۔ سابق عسکری قیادت نے جنگی جرائم کے الزام میں بنگلہ دیش میں جماعت اسلامی کے رہنما کی پھانسی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ معاملہ 1974ءکے سہ فریقی معاہدے میں حل ہو چکا تھا۔ پھانسی کے بعد دفتر خارجہ کا واویلا بلاجواز ہے۔
پیسا
بے اختیار کمشن بنانا وقت ضائع کرنے کے مترادف تھا: سابق فوجی
May 15, 2016