ریاست کیخلاف اکسانے کی کوشش‘ الطاف‘ فاروق ستار سمیت دس متحدہ رہنماﺅں پر غداری کا مقدمہ

May 15, 2016

کراچی (خصوصی رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ) متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین سمیت 10 رہنماﺅں کیخلاف غداری کا مقدمہ بریگیڈ تھانے میں ایس ایچ او کی مدعیت میں درج کرلیا گیا ہے۔ ایف آئی آر میں انسداد دہشت گردی کی دفعات، ٹیلیفون اور ٹیلیگراف ایکٹ کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں دشمن قوتوں کو فائدہ پہنچانے اور عوام کو بھٹکانے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ مقدمے میں کارکنوں کو ریاست کیخلاف اُکسانے، بغاوت، کارِ سرکار میں مداخلت دھمکیاں دینے کی دفعات بھی شامل ہیں۔ مقدمہ 12مئی 2016 کو مزار قائد کے باہر جلسہ پر مقدمہ میں خالد مقبول صدیقی، کنور نوید، قمر منصور، فاروق ستار، رﺅف صدیقی اور وسیم اختر بھی نامزد ہیں۔ مقدمے کے متن میں کہا گیا ہے کہ قائد متحدہ نے عدالتی پابندی کے باوجود تقریر کی جس میں ملک، ریاستی اداروں اور افسروں کو دھمکیاں دیں۔ خطاب سے دہشت گردی اور افراتفری پھیلانے کی کوشش کی۔ قائد ایم کیوایم نے الزامات لگاکر کارکنوں کو ریاست کیخلاف اُکسانے اور پاکستان دشمنوں کو فائدہ پہنچانے کی کوشش کی۔ خطاب سے آپریشن ضرب عضب، کراچی آپریشن سبوتاژ کرنے کی کوشش کی گئی۔ پاکستان کیخلاف مجرمانہ سازش کے الفاظ استعمال کئے گئے۔ متحدہ قائد نے ملک دشمنوں کو خوش کرنے کیلئے ایسے الفاظ استعمال کئے۔
مقدمہ درج

مزیدخبریں