اسلام آباد(قاضی بلال)وزارت قومی صحت کے مختلف منصوبوں کی تکمیل تعطل کا شکار ہیں ۔ سرکاری دستاویز کے مطابق وزارت کے متعد د منصوبوں کو مقرر کردہ فنڈز نہیں دیئے گئے ہیں اسی ماہ بجٹ پیش ہونے کے بعد بھی صورتحال میں کوئی تبدیلی کا امکان نہیں ہے ۔پچھلے مالی سال میں وزارت صحت کے اٹھارہ منصوبوں کیلئے چوبیس ارب پچانوے کروڑ روپے مختص کیے گئے تھے۔اب تک محض نو ارب چھتر کروڑ روپے ہی جاری ہو سکے۔اسلام آباد میں کینسر ہسپتال کے منصوبے کے لیے ایک روپیہ بھی جاری نہیں کیا جا سکا۔وزیر اعظم کے ہیلتھ انشورنس پروگرام کے لیے صرف اسی کروڑ روپے جاری کیے جا سکے۔صوبوں کے بہبود آبادی پروگرام کے لیے سات ارب ستر کروڑ روپے کے برعکس محض ڈیرھ ارب روپے جاری ہوئے۔قومی پروگرام برائے خاندانی منصوبہ بندی اور بنیادی صحت کے لیے گیارہ ارب روپے کے برعکس دو اعشاریہ انیس ارب روپے جاری کیے گئے ہیں۔ملیریا کے خاتمے کے پروگرام کے لیے ساڑھے بارہ کروڑ روپے کے برعکس اڑھائی کروڑ بھی جاری نہ ہو سکے۔وزیر اعظم پروگرام برائے ہیپیٹائٹس کے سد باب کے لیے ساڑھے اڑسٹھ کروڑ روپے کی بجائے ساڑھے تیرہ کروڑ روپے جاری ہو سکے۔قومی ٹی بی کنڑول پروگرام کے لیے ساڑھے بارہ کروڑ روپے کے برعکس اڑھائی کروڑ روپے بھی جاری نہ ہوسکے۔اندھے پن کے خاتمے کے قومی پروگرام کے لیے چوبیس کروڑ ستر لاکھ کے برعکس پانچ کروڑ روپے بھی جاری نہ ہو سکے۔صوبوں کو متعدد پروگرام جانے کے باوجود اس کے فنڈز وفاق کے پاس ہی ہوتے ہیں۔ ایڈز کنٹرول پروگرام کے ملازمین کو بھی چھ ماہ سے تنخواہوں سے محروم رکھا جا رہا ہے ۔ نئے بجٹ کی آمد آمد ہے مگر پچھلے فنڈز ابھی تک جاری نہیں ہوسکے ۔