قومی اسمبلی اجلاس میں رکن رجب بلوچ کو خراج عقیدت، فاتحہ خوانی

اسلام آباد(نوائے وقت نیوز) مسلم لیگ ن کے رکن رجب علی بلوچ کے انتقال کے سوگ میں قومی اسمبلی کا اجلاس پیر کے روز ایجنڈے کی کاروائی کے بغیر احتراماً ملتوی کر دیا گیا۔ اجلاس سپیکرسردار ایاز صادق کی زیرصدارت ہوا ۔ مولانا محمد خان شیرانی نے مرحوم کیلئے دعا کروائی۔ اس موقع پر ارکان نے مرحوم رجب علی بلوچ کو زبردست الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ مرحوم بہت بہادر تھے آخری وقت تک پارٹی کے ساتھ وفاداری کو نبھایا مشکل وقت میں بیماری کے باوجود ووٹ ڈالنے آئے ۔ وفاقی وزیر ریاض حسین پیرزادہ نے کہا کہ رجب علی بلوچ مرحوم صاحب وفادار اور صاحب کردار آدمی تھے جس ٹکٹ پر منتخب ہوئے اس کے ساتھ کردار ادا کیا ۔ قبر میں صاف کردار لے گئے۔ سابق وزیراعظم میر ظفراللہ جمالی نے کہا کہ رجب علی بلوچ تسلسل سے کامیاب ہوتے رہے سارے پاکستان میں بلوچ موجود ہیں ۔ جن کے ساتھ رہا ان کے ساتھ ہی رہا زبان کو پورا کیا ۔ جس میں بلوچیت موجود ہے ۔ وہ اپنی زبان کو پورا کرتے ہیں ۔ اللہ کرے باقی بلوچ اپنی زبان پورے کریں اگر ایسا نہ کرسکیں تو عزت کے ساتھ آئیں اور عزت کے ساتھ چلے جائیں ۔ تحریک انصاف کے رکن شہر یار آفریدی نے بھی رجب علی بلوچ کو خراج عقیدت پیش کیا۔ مسلم لیگ فنکشنل کے غوث بخش مہر نے کہا کہ رجب علی بلوچ پارٹی سے وفاداری کرتے رہے۔ اپنی ذمہ داریوں کا احساس تھا ۔ جے یو آئی (ف)کے رکن شاہد اختر علی نے بھی مرحوم کو خراج عقیدت پیش کیا ۔ اعلی کردار کے انسان تھے ۔نہ صرف انہیں اپنی جماعت یاد کرتی ہے بلکہ سب یاد کررہے ہیں ۔ ایم کیوایم کی فوزیہ حمید نے کہا کہ بیماری کے باوجود رجب علی بلوچ ایوان میں آتے تھے ۔ نایاب انسان تھے خاموشی سے چلے گئے ۔ مسلم لیگ (ن) کے رکن میاں عبدالرحمان نے کہا کہ رجب علی بلوچ بہت انا پسند اور دلیر انسان تھے آخری وقت تک اس کی بہادری نے مجبور کردیا ہے کہ جہاں بلوچ نظر آئے اسے سیلیوٹ کریں آخری وقت تک کہتے رہے کہ جہاں ہوں وہیں رہوں گامرد ہوں ۔ پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے نسیم حفیظ چوہدری جعفر اقبال نے بھی انہیں خراج عقیدت پیش کیا ۔عجاز الحق نے کہا رجب بلوچ بیماری کے عالم میں ووٹ ڈالنے آئے سہارا لے کر ایوان میں آئے بڑے حوصلے میں تھے ۔ آفتاب احمد شیر پاﺅ نے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ رجب علی بلوچ مخلص رکن تھے ۔ اس دوران تحریک انصاف کی رہنما ڈاکٹر شیریں مزاری نے نکتہ اعتراض پر نواز شریف کے حالیہ بیان پر کچھ بات کرنا چاہی تو سپیکر نے کہا کسی بھی رکن قومی اسمبلی کی وفات کے بعد ہونے والے اجلاس میں فاتحہ خوانی یا انہیں خراج عقیدت پیش کرنے کے سوا کسی اور نکتے پر بات نہیں کی جا سکتی۔ سپیکر نے یہ کہتے ہوئے کہ روایات کو تبدیل نہیں کرسکتے، شیریں مزاری کا مائیک بند کروادیا ۔
قومی اسمبلی

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...