لاہور (وقائع نگار خصوصی) چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس یاور علی نے کہاہے کہ سپریم کورٹ کی طرح لاہور ہائیکورٹ کو از خود نوٹسز لینے کا اختیار نہیں۔ سپیشل افراد کو کارآمد شہری بنانے کیلئے ریاست کردار ادا کرے۔پنجاب بار کونسل میں معذور افراد سے متعلق قانونی اصلاحات کے موضوع پرسیمینار میں چیف جسٹس یاور علی نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ جسٹس محمد یاور علی نے کہا کہ آئین کا آرٹیکل 3 تمام شہریوں کے حقوق کا تحفظ کرتا ہے، ہمارا مذہب معذور افراد کو بڑے حقوق دیتا ہے اسی کو مد نظر رکھتے ہوئے تاریخ میں پہلی مرتبہ میرٹ پر آنیوالے نابینا وکیل کو سول جج مقرر کیا گیا۔ ہائیکورٹ مفاد عامہ کے تحت دائر درخواستوں پر اپنے فیصلے قانون کے مطابق سناتی ہے۔ ہائیکورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس انوار الحق نے کہا کہ سپیشل افراد سے متعلق قوانین موجود ہیں، عدالتیں قانون کے مطابق انصاف فراہمْ کرتی ہیں۔ سڑکوں پر نکلنے کے بجائے سپیشل افراد کو اپنی مدد آپکے تحت کام کرنا ہوگا۔ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج لاہور عابد حسین قریشی نے کہاکہ معذور افراد کو معاشرہ اچھا نہیں سمجھتا ، معذور بچے اپنے والدین کو ہی اچھے لگتے ہیں، ہم معذور شخص کو پھانسی نہیں دیتے۔ چیف جسٹس محمد یاور علی نے شرکا میں سرٹیفکیٹ تقسیم کئے۔ تقریب میں چیئرپرسن پنجاب بار کونسل سمیت دیگر عہدیداران نے بھی شرکت کی۔