لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کے چند ارب ڈالر کی زنجیر کے ذریعے حکومت نے پاکستان کے 22کروڑ عوام کو جکڑ دیا ہے، غیر منتخب لوگوں کے ذریعے پاکستان کے اقتصادی معاہدے کیے جارہے ہیں، آئی ایم ایف سے ڈیل کو پارلیمنٹ میں زیربحث لایا جائے۔ آئی ایم ایف معاہدے کے خطرناک نتائج برآمد ہوں گے، کب تک پاکستان کی تقدیر کا فیصلہ غیر منتخب لوگ کرتے رہیں گے۔ ہمارا فائدہ خطے میں افغانستان اور ایران سے بہترین اور قریبی روابط کے فروغ میں ہے، عید کے بعد وسیع پیمانے پر رابطہ عوام مہم چلائی جائے گی۔ پی ٹی آئی ہو، مسلم لیگ ن یا پیپلزپارٹی سب ایک نظام کا حصہ ہیں، 70سالوں میں ان تمام جماعتوں کو کئی بار آزمایا جاچکا ہے۔ خدشہ ہے کہ پاکستان کے اداروں کو گروی رکھ کر مزید قرضے لینے پڑیں گے اور ایک دن نوبت آئے گی کہ ہمارے ہوائی اڈے بھی ان کے پاس گروی ہوں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد کے مقامی ہوٹل میں سینئر صحافیوں کے اعزاز میں دیئے گئے افطار ڈنر کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کے لوگوں کی موجودگی میں سی پیک کو شدید خطرات ہوسکتے ہیں اور پاکستان کئی دوستوں سے محروم ہوسکتا ہے۔ حکومت نے آئی ایم ایف سے ذلت آمیز شرائط پر قرضہ لیا۔ عید کے بعد گھرگھر جاکر مہنگائی کیخلاف وسیع پیمانے پر مہم چلائیں گے۔