کراچی(نیوز رپورٹر) کراچی کے نجی ہسپتال کی غفلت کے باعث جاں بحق ہونے والی بچی نشوا کی وجہ موت غلط انجکشن کو قرار دے دیا گیا۔بے بی نشوا کی ہلاکت کے معاملے پر بنائے گئے تین رکنی میڈیکل بورڈ نے کیمیائی تجزیے اور ہسٹو پیتھالوجی رپورٹ کی روشنی میں 3 صفحات پر مشتمل میڈیکل بورڈ نے رپورٹ تیارکی۔رپورٹ میں بے بی نشوا کی وجہ موت اسپتال عملے کی جانب سے لگائے گئے انجکشن کو قرار دے دیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق انجکشن لگنے کے بعد بچی کے تمام اعضاء نے کام کرنا چھوڑ دیا تھا۔رپورٹ کے مطابق بچی کو لگنے والے انجکشن سے نشوا کے دماغ نے کام کرنا چھوڑ دیا تھا جبکہ پھیپھڑے بھی شدید متاثر ہوئے تھے۔ بے بی نشوا کا پوسٹ مارٹم 22 اپریل کو کیا گیا تھا۔میڈیکل بورڈ گزشتہ روز اپنی رپورٹ صوبائی محکمہ صحت کے حوالے کرے گا۔ میڈیکل بورڈ میں پروفیسر فرحت مرزا، پولیس سرجن کراچی ڈاکٹر قرار عباسی اورڈاکٹر سمعیہ طارق شامل تھے۔کراچی میں 9 ماہ کی بے بی نشوا کو گزشتہ ماہ 6 اپریل کو ڈائریا کی وجہ سے دارالصحت اسپتال میں لایا گیا تھا جہاں بچی کو انجکشن لگنے کے باعث اس کی حالت مزید خراب ہو گئی تھی اور بچی کے اعضا نے کام کرنا چھوڑ دیا تھا۔