اسلام آباد(سٹاف رپورٹر)وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے گزشتہ روز قومی اسمبلی کی مجلس قائمہ برائے امور خارجہ کو بتایا ہے کہ امریکہ ستر پاکستانیوں کو ڈی پورٹ کرنا چاہتا ہے لیکن ہم نے امریکہ سے قانونی تقاضے پورے کرنے کا کہا ہے۔ جتنی مدت کا ویزا امریکہ جاری کرے گا اتنی ہی مدت کا ویزا پاکستان بھی دے گا۔ اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ وزارت خارجہ کی کارکردگی کو مزید فعال اور بہتر بنانے کیلئے انقلابی اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ تین سال کی مدت پوسٹنگ کو کارکردگی سے مشروط کر دیا ہے۔ امریکہ نے وزارت داخلہ کے تین افسران پر، کچھ وجوہات کی بنا پر وزٹ ویزہ کی پابندی لگائی گئی ہے جس میں جوائنٹ سیکرٹری، ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ اور ڈی جی پاسپورٹ شامل ہیں یہ پابندی پاکستان پر نہیں لگی اس کی وضاحت دونوں طرف سے کر دی گئی ہے۔ قونصلر آپریشن پاکستان میں بدستور تعینات ہیں اور اپنا کام بابت ویزہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔ انٹرا افغان مذاکرات چل رہے ہیں اور پاکستان سہولت کاری کا کردار ادا کر رہا ہے۔کوسٹل ہائی وے، داتا دربار، کوئٹہ بلاسٹ کیوں ہو رہا ہے یہ وہ سپائیلر ہیں جو امن و امان کو تہہ و بالا کرنا چاہتے ہیں ۔18/19 کو میں کویت میں ہوں گا، امیر کویت کیلئے وزیراعظم عمران خان کا ویزہ ایشو پر خط بھی ہمراہ لے کر جاؤں گا۔ مستقبل قریب میں قطر کے امیر کی آمد متوقع ہے۔ ہم چاہتے ہیں ایران کے ساتھ ہماری سرحد پر امن رہے۔ وزیر اعظم عمران خان نے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے دورہ پاکستان کے دوران درخواست کی جس پر 2107 قیدیوں کی رہائی پر انہوں نے آمادگی ظاہر کی اب ویری فیکیشن کا عمل چل رہا ہے۔ انشاء اللہ جلد رہائی عمل میں آ جائے گی۔ چینی باشندوں کے فراڈ سے معاملہ چینی سفیر کے ساتھ بات ہوئی ہے ہم اس نتیجے پر پہنچے چینی شہریوں کے پاکستانی لڑکیوں سے شادی کے معاملہ کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا جا رہا ہے، چین حکومت نے بھی اس سلسلے میں ویزے فی الحال بند کر دیئے ہیں ۔بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ایران اور امریکہ کے درمیان کشیدگی میں اضافہ خطرناک ہے۔ ہم باریک بینی سے صورتحال کا تجزیہ کر رہے ہیں تاکہ کسی بھی حالت میں پاکستان کے مفادات کو نقصان نہ پہنچے۔ اور یہ خطہ بھی عدم استحکام کا شکار نہ ہو۔ ان سے پوچھا گیا کہ مودی کے مطابق پاکستان پر حملہ اس وقت کیا گیا جب بادلوں کی وجہ سے راڈار کام نہیں کر رہے تھے تو وزیر خارجہ نے ہنس کر کہا کہ مودی کیلئے میرا پیغام یہ ہے کہ اگر راڈار کام نہیں کر رہے تھے تو ہم نے دو بھارتی طیارے مار گرائے گئے۔ اگر راڈار کام کرنا شروع ہو گئے تو پھر کیا ہو گا۔ نوائے وقت کے مطابق ملتان میں افطار ڈنر سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ہم خالی نعروں کی بجائے عملی اقدامات پر یقین رکھتے ہیں ہماری حکومت کو زوال پذیر معیشت ورثے میں ملی موجودہ مہنگائی سابق حکمرانوں کی ناقص کارکردگی کا نتیجہ ہے۔ سابق ادوار میں پاکستان کو سفارتی اور خارجی سطح پر تنہا کرنے کی سازش کی گئی، پاکستانی کی نظریاتی وجغرافیائی سرحدوں کا دفاع کریں گے۔