حضرت علی کی زندگی تعلیمات قرآنی اور سیرت رسول اکرم ؐ کا عملی نمونہ ہے،علامہ ساجد علی نقوی

راولپنڈی(جنرل رپورٹر) امیرالمومنین ؑکی ذات کا ایک منفرد پہلو عدل و انصاف کا نفاذ ہے جو انہیں دنیا کے تمام حکمرانوں سے جدا اور منفرد کرتا ہے آپ نے عدل و انصاف کا معاشروں، ریاستوں، تہذیبوں، ملکوں، حکومتوں اور انسانوں کے لیے انتہائی اہم اور لازم ہونا اس تکرار سے ثابت کیا کہ عدل آپ کے وجود اور ذات کا حصہ بن گیا اور لوگ آپ کو عدل سے پہچاننے لگے، حضرت علی کی زندگی تعلیمات قرآنی اور سیرت رسول اکرم ؐ کا عملی نمونہ ہے حضرت علی ؑ ابن ابی طالب ؑ نے بیک وقت تطہیر نفس اور تطہیر نظام کی طرح ڈالی اور اسے عملی طور پر ثابت کر دکھایا آپ ؑ نے تطہیر نفس کے لیے تقوی، شب بیداری، عبادت، حسن سلوک،عاجزی، انکساری اور تواضع جیسی صفات اختیار کیں جبکہ تطہیر نظام و معاشرہ کے لیے عدل، انصاف، اعتدال، توازن، حقوق کا حصول اور اسلامی نظام حیات کے نفاذ کے لیے بھرپور عملی اقدامات اٹھائے۔ان خیالات کااظہارقائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے امیر المومنین حضرت علی ؑ ابن ابی طالب علیہ السلام کے یوم شہادت پر اپنے خصوصی پیغام میں کیا،انہوں نے کہاامیرالمومنین ؑ کی زندگی تعلیمات قرآنی اور سیرت رسول اکرم ؐ کا عملی نمونہ اور روشن تفسیر کے طور پر موجود ہے ۔

ای پیپر دی نیشن