کیپٹن(ر) عاصم ملک(چئیرمین پاکستان پیس کونسل )
اس وقت پوری دنیا کرونا وائرس کی وبا کی لپیٹ میں ہے اور اس سے دیگر ممالک کے ساتھ ساتھ اوورسیز میں مقیم پاکستانی بھی متاثر ہو رہے ہیں۔ دنیا کے مختلف ممالک میں آباد اوورسیز پاکستانی اس وقت سنگین صورتحال سے دوچار ہیں اور وہ بھی اس صورتحال سے بہت زیادہ پریشان ہیں، اوورسیز میں رہنے والے پاکستانیوں میں مڈل ایسٹ کے اوورسیز پاکستانی بھی شامل ہیں مڈل ایسٹ کے مختلف ممالک میں لاکھوں پاکستانی محنت مزدوری کرکے اپنے ملک کے لیے زرمبادلہ کمانے میں مصروف ہیں، مڈل ایسٹ میں متحدہ عرب امارات کے علاوہ دیگر ممالک میں رہنے والے پاکستانی بھی کرونا وائرس کی موجودہ صورتحال کی وجہ سے انتہائی پریشان ہیں اور وہ بھی دیگر لوگوں کی طرح اپنے گھروں میں رہنے پر مجبور ہیں اور وہاں کی حکومتوں کی پالیسی کو فالو کرتے ہوئے اوورسیز پاکستانی اپنے گھروں میں رہ رہے ہیں اور حکومتی اقدامات کے مطابق لاک ڈاون کا بھرپور ساتھ دے رہے ہیں، دیگر پاکستانیوں کی طرح اوورسیز پاکستانی بھی پاکستان میں کرونا وائرس کے حوالے سے جاری لاک ڈاون اور اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والی صورتحال سے بخوبی آگاہ ہیں اور ہزاروں میل دور رہ کر اس درد اور تکلیف کو محسوس کررہے ہیں جس سے آج ہر پاکستانی گزر رہا ہے، مڈل ایسٹ میں مقیم پاکستانیوں کی خواہش ہے کہ اس وقت پاکستان جس صورتحال سے دوچار ہے ان سے نکالنے میں اوورسیز پاکستانیوں کو کردار ادا کرنا ہوگا اور یقینا وزیراعظم پاکستان نے جس طرح اوورسیز پاکستانیوں سے خطاب میں مدد کی اپیل کی ہے اس حوالے سے اوورسیز پاکستانی ضرور کردار ادا کرینگے، اوورسیز پاکستانیوں نے ہمیشہ یہ کردار ادا کیا ہے اس سے قبل بھی اوورسیز پاکستانیوں نے مختلف مواقعوں پر جیسے کہ سیلاب، زلزلے اور دیگر قدرتی آفات کے موقع پر دل کھول کر پاکستانی بھائیوں کی مدد کی ہے اور ان کے پریشانی میں ان کا ساتھ دیا ہے لیکن اس بار صورتحال مختلف ہے اور اوورسیز پاکستانی خود اپنے گھروں تک محدود ہیں اور اس وقت کاروبار اور روزگار بندہیں، مڈل ایسٹ میں مقیم پاکستانی پاکستان کی موجودہ صورتحال سے خاصے پریشان ہیں اور چاہتے ہیں کہ دیگر ممالک کے ساتھ ساتھ پاکستان میں بھی کرونا وائرس کا پھیلاو¿ رک جائے اور اس مقصد کے لیے وہ آگے بڑھ کر مالی طور پر امداد کرنا چاہتے ہیں۔ لیکن اس وقت جو صورتحال ہے وہ اوورسیز پاکستانیوں کے لیے قطعی سودمند نہیں کیونکہ وہ ان حالات میں پاکستان کے لئے تب کچھ کرسکتے ہیں جب وہ گھروں سے باہر جاسکیں اور بازار بھی کھلے ہوں۔ حکومت پاکستان نے حال ہی مےں لاک ڈاون مےں نر می کر دی ہے ۔ میں انشاءاللہ پاکستانیخاص طور پر اوورسیز پاکستانی ہمیشہ کی طرح اپنا کردار ادا کریں گے لیکن جن ملکوں میں یہ مقیم ہیں وہاں کی حکومت کی پالیسی کے مطابق وہ اپنی سرگرمیاں شروع کریں گے تب جاکر وہ پاکستان اور پاکستانی عوام کے لیے کچھ کر سکیں گے۔