حکومت کاڈومیسٹک فلائیٹ آپریشن محدود پیمانے پر بحال کرنے کافیصلہ کرلیاگیا،کل ہفتہ سے ملک کے 5شہروں سے فضائی سروس بحال کی جائے گی ، این سی اوسی میں ڈومیسٹک پروازیں کھولنے کا حتمی فیصلہ ہوا ،20 فیصد ڈومسٹک آپریشن ،50فیصد استعداد پر چلایاجائے گا، اسلام آباد، کراچی، لاہور،پشاور اور کوئٹہ سے آپریشن شروع ہوگا۔ایس او پیز کے تحت طیارے میں چراثیم کش اسپرے ،مسافروں کے درمیان کم از کم ایک نشست کا فاصلہ ،ماسک پہننا اور ہینڈ سینیٹائزر کے استعمال پر سختی سے عمل درآمد کروایا جائے گا اوردوران پرواز کھانے پینے کی اشیا کی اجازت نہیں ہو گی۔علاقائی فضائی آپریشن کا آغاز 16مئی 2020 سے ہو گا۔ وفاقی وزیر برائے ہوا بازی غلام سرور خان نے پانے جاری ویڈیو پیغام میں کہاکہ جمعرات کو این سی اوسی میں ڈومسٹک پروازیں کھولنے کا حتمی فیصلہ ہوا تھا ۔ فلائٹ آپریشن لاہور، اسلام آباد ، کراچی ، کوئٹہ اور پشاور میں شروع کئے جائیں گے 16مئی سے ابتدائی طور پر بیس فیصد ڈومسٹک آپریشن شروع کئے جائیں گے ۔سوشل ڈسٹنسنگ کو مد نظر رکھتے ہوے پچاس فیصد سیٹ اکیوپنسی مینٹین کی جائے گی ۔ہوا بازی ڈویژن ہر ممکن کوشش کر رہا ہے تاکہ مسافرون کو محفوظ طریقے سے سفر کرنے کی سہولت میسر کی جائے ۔تفصیلات کے مطابق ایوی ایشن ڈویژن نے ائیر لائنز کے عملے اور مسافروں کی حفاظت کے لیے جامع ایس او پیز مرتب دیے ہیں اور اس سلسلے میں جراثیم کش اسپرے اور معاشرتی فاصلہ جیسے حفاظتی اقدامات پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے گا۔ابتدائی طور پر پی آئی اے اور سیرین علاقائی پروازوں کا آغاز کریں گے. یہ بات اجاگر کی گئی ہے کہ علاقائی مسافروں اور چارٹرڈ فلائٹ آپریشن کے لیے مرتب کئے گئے ایس او پیز جن میں پرواز سے پہلے طیارے کو چراثیم کش اسپرے کرنا, مسافروں کے درمیان کم از کم ایک نشست کا فاصلہ رکھنا, ماسک پہننا اور ہینڈ سینیٹائزر کے استعمال پر سختی سے عمل درآمد کروایا جائے گا. دوران پرواز کھانے پینے کی اشیا کی اجازت نہیں ہو گی. ائیر لائنز دوران پرواز کسی بھی طرح کی ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے ہوائی جہاز میں ذاتی حفاظتی ساز و سامان رکھنے کی پابند ہوں گئی. طیارے میں سوار ہونے سے پہلے ہر مسافر کو صحت کا اعلامیہ فارم پر کرنا ہوگا جس میں مسافر کی شناخت،گزشتہ دو ہفتوں کے دوران سفر کہ معلومات ،موجودہ صحت کی صورت حال اور ایس او پیز کی تعمیل کے اقدام شامل ہیں۔تمام پانچوں ہوائی اڈوں پر مسافروں کی روانگی سے قبل اور آمد کے بعد تھرمل سکینگ کے عمل سے گزرنا ہو گا۔کسی بھی مسافر میں دوران سکیننگ کرونا وائرس کی علامات ظاہر ہونے یا جسمانی درجہ حرارت بڑھنے کی صورت میں صحت کا عملہ معائنہ کرے گا۔ہوائی اڈوں پر مسافروں کے مابین میل جول پر پابندی عائد ہو گی جبکہ ڈرائیور پارکنگ ایریا میں گاڑی میں ہی سوار رہیں گے۔بریفنگ ایریا سے آگے کسی پروٹوکول کی اجازت نہیں ہو گی۔مسافروں کی روانگی اور آمد کے ہر مرحلے پر باقاعدگی سے معاشرتی فاصلہ برقرار رکھا جائے گا۔پرواز سے قبل جہاز پر لادے جانے والے سامان اور بعدازاں اتارے جانے والے سامان پر باقاعدگی سے چراثیم کش اسپرے کیا جائے گا۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ محدود علاقائی پروازوں کی بحالی کا فیصلہ فیڈریٹنک یونٹس کی مشاورت سے کیا گیا ہے۔