ٹول ٹیکس کے حوالے سے یکساںپالیسی وضع کی جائے ، احسن اقبال


اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال اور وزیر مواصلات مولانا اسد محمود کی زیر صدارت نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے تحت منصوبوں کا جائزہ اجلاس ہوا، وفاقی وزیر منصوبہ بندی نے کہا کہ2017 میں پی ایس ڈی پی کے تحت این ایچ اے کیلئے 319 ارب مختص کئے گئے ، 2022 میں گھٹا کر 91 ارب کردئیے گئے ،پچھلی حکومت کی ترجیحات میں تعمیراتی منصوبے شامل نہیں تھے ،ٹول ٹیکس کے حوالے سے یکساںپالیسی وضع کی جائے ،زیر التواء منصوبوں پر تعمیراتی کام میں حائل رکاوٹوں کو دور کیا جائے،عوام میں شاہرؤں سے متعلق قوانین کا شعور اجا گر کرنے کے لئے این ایچ اے مہم کا آغاز کرے  ،بلوچستان میں  منصوبوں کی رفتار تیز کی جائے  ،موٹرویز پر بزنس اور صنعتی پارک بنانے کے حوالے سے حکمت عملی وضع کی جائے اور مقامات کی نشاندہی بھی کی جائے ۔ مزید براںوفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی ترقی واصلاحات وخصوصی اقدامات احسن اقبال نے کہا ہے کہ ڈیجیٹلائزیشن کی صورت میں ہم سب ایسی تبدیلی دیکھ رہے ہیں جو پہلے نہیں دیکھی گئی، جو قومیں ڈیجیٹلائزیشن کو اپنائیں گی وہی آگے نکلیں گی اور پاکستان کیلئے بھی اس شعبے میں مواقع موجود ہیں ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا ہماری نسل نے تختی سے فائیو جی تک کی تبدیلی دیکھی،ہماری زندگی اینالاگ میں سے مکمل ڈیجیٹیلائزیشن میں گئی اور تبدیلی کی رفتار بہت  تیز ہے، سیزر اور نپولین کے دور تک یہ سب گھوڑے کی رفتار پر تھی، نپولین کے بعد انجن آگیا ، رفتار تیز ہو گئی صنعتی انقلاب نے امریکا کو اوپر لا کر کھڑا کر دیا مگر اب دو سو سال بعد اب صنعتی انقلاب بھی ڈیجیٹل انقلاب میں ڈھل چکا اس لئے ترقی کی راہ میں جیتنے اور ہارنے والوں کی نئی فہرستیں بن رہی ہیں۔ انہوں نے کہا جس طرح کسی بھی شعبے میں نئے آنے والے کیلئے آگے بڑھنے کا موقع موجود ہوتا ہے ،پاکستان کے پاس بھی آئی ٹی شعبے میں ان ایسے ہی مواقع ہیں، ہمارے پاس انگلش بولنے والوں نوجوانوں کی اچھی تعداد ہے اس لئے ہم اس شعبے کو تیزی سے اپنا سکتے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن