آگ برساتی گرمی راولپنڈی کی شاہرائوں گلی محلوں میں آمدورفت کم رہی 


راولپنڈی(محبوب صابر سے)راولپنڈی میں گرمی کی شدت نے شہریوں کو گرما دیا جو گھروں دفتروں اور اپنے کاموں میں مصروف رہے باہر سڑکوں اور گلی محلوں میں آمد ورفت کم رہی ، بڑی اور مصروف شاہرائوں پر رش بہت ہی کم رہا، محکمہ صحت راولپنڈی نے ہیٹ سڑوک کے ممکنہ خدشے کے باعث متاثرہ افراد کو طبی امداد دینے اور الائیڈ ہسپتالوں سمیت تحصیلوں،دیہی مراکز صحت اور بنیادی مراکز صحت میں اقدمات مکمل کرلئے، رپورٹ کے مطابق ملک بھر کی طرح راولپنڈی میں بھی گزشتہ روز گرمی کی شدت میں اضافہ دیکھنے میں آیا بازاروں بڑے شاپنگ مالوں اور منڈیوں ،ٹرانسپورٹ اڈوں اور دیگر مقامات پر رش بہت کم رہا شہری اپنے گھروں ، دفتروں اور اپنے اپنے کاموں میں مصروف رہے اور باہر نکلنے سے اجتناب کیا، جس کی وجہ سے سڑکوں ، گلی محلوں میں شہری نہ ہونے کے برابر رہے ، راولپنڈی کی بڑی اور مصروف شاہرائوں پر بھی گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کی تعداد بھی رہی ایسا دکھائی دیا کہ چھٹی کا دن ہے، رپورٹ کے مطابق محکمہ صحت راولپنڈی نے بھی ہیٹ سٹروک کے ممکنہ خدشے کے باعث ہنگامی بنیادوں پر اقدامات مکمل کرلئے ہیں،راولپنڈی کی تینوں الائیڈ ہسپتالوں ہولی فیملی ہسپتال ، ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال،بے نظیر بھٹو شہید ہسپتال میں ہیٹ سٹروک کے حوالے سے خصوصی کائونٹر قائم کر دیئے گئے ہیں جہاں پر ہیٹ سٹروک کے مریضوں کو چیک کیا جائے گا اور یہاں پر تمام ضروری ادویات کی فراہمی کو یقینی بنایا گیا ہے، جبکہ 9تحصیلوں، 8دیہی مراکز صحت اور 24بنیادی مراکز صحت میں بھی ہیٹ سٹروک کے حوالے سے اقدامات مکمل کرلئے گئے اور تربیت یافتہ پیر امیڈیکل سٹاف تعینات کیا گیا ہے تاکہ بر وقت طبی امداد فراہم کی جا سکے، ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی کی چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈاکٹر فائزہ کنول نے بتایا کہ تما تر اقدامات مکمل کرلئے گئے ہیں اور سخت نگرانی کا عمل بھی جاری ہے، فوکل پرسن ہیٹ سٹروک ڈاکٹر وقار نے بتایا کہ ضلع بھی ہیٹ سٹروک کے حوالے سے پیر امیڈیکل سٹاف تعینات ہے اور ہر روز کی لمحہ بہ لمحہ کی رپورٹ سے آگاہی لے رہے ہیں ، ادھر طبی ماہرین کا کہنا تھا کہ دوپہر 12 سے 3 کے درمیان زیادہ سے زیادہ گھر، کمرے یا آفس کے اندر رہنے کی کوشش کریں،درجہ حرارت بڑھنے سے گرمی کی شدت زیادہ ہوتی ہے ،موسم کی یہ سختی جسم میں پانی کی کمی اور لو لگنے والی صورتحال پیدا کر دے گی کیونکہ یہ اثرات خط استوا کے ٹھیک اوپر سورج چمکنے کی وجہ سے پیدا ہوتے ہیں، اس لئے شہریوں کو چاہیے کہ وہ خود کو اور اپنے متعلقین کو پانی کی کمی میں مبتلا ہونے سے بچائیں،بلا ناغہ کم از کم 3 لیٹر پانی ضرور استعمال کریں،گردے کی بیماری والے فی دن کم از کم 6 سے 8 لیٹر پانی پینے کی کوشش کریںجہاں تک ممکن ہو بلڈ پریشر پر نظر رکھیںکسی کو بھی لو لگنا یعنی ہیٹ اسٹروک ہو سکتا ہے،ٹھنڈے پانی کے ساتھ نہائیںگوشت کا استعمال بند یا کم سے کم کریں،پھل اور سبزیاں کھانے میں زیادہ استعمال کریں،گرمی کی لہر کوئی مذاق نہیں ہے ایک غیر استعمال شدہ موم بتی کو کمرے سے باہر یا کھلے میں رکھیں، اگر موم بتی پگھل جاتی ہے تو یہ سنگین صورت حال ہے،سونے کے کمرے اور دیگر کمروں میں 2 نصف پانی سے بھرے اوپر سے کھلے برتنوں کو رکھ کر کمرے کی نمی برقرار رکھی جا سکتی ہے،اپنے ہونٹوں اور آنکھوں کو نم رکھنے کی کوشش کریں۔

ای پیپر دی نیشن