متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ خلیفہ بن زائد النہیان جمعتہ المبارک کو انتقال کر گئے ۔وہ ابوظہبی کے 16 ویں حکمران تھے۔ انتقال کے وقت ان کی عمر73 برس تھی۔ متحدہ عرب امارات کی سرکاری خبر رساں ایجنسی نے شیخ خلیفہ بن زائد النہیان کے انتقال کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ صدر کے انتقال پر ملک میں 40 روزہ سوگ اور تین روز کی عام تعطیل کا اعلان کیا گیا ہے۔ جبکہ اس کے دوران قومی پرچم سرنگوں رہے گا۔خلیفہ کے انتقال پر صدر مملکت عارف علوی‘ وزیراعظم شہباز شریف اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سمیت ملک کی اعلیٰ شخصیات نے بھی انتہائی افسوس اور گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔ حکومت پاکستان نے ان کے انتقال پر تین روزہ سوگ اور پرچم سرنگوں رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ شیخ خلیفہ بن زائد النہیان 3 نومبر 2004ء سے متحدہ عرب امارات کے حکمران تھے اور انہوں نے اپنے والد شیخ زائد بن سلطان النہیان کی وفات کے بعد یو اے ای کی قیادت سنبھالی تھی اس دوران انہوں نے ابوظہبی اور عرب امارات کی ترقی و خوشحالی کے لئے قابل قدر خدمات انجام دیں۔ انہوں نے اپنے والد شیخ زائد بن سلطان النہیان کے نقش ِ قدم پر چلتے ہوئے عرب امارات کی ترقی میں مثالی کردار اداکیا۔ وہ پاکستان کے بے لوث دوستوں میں سے تھے اور اہل پاکستان سے وہ خصوصی محبت کرتے تھے۔ پاکستان پر جب بھی کوئی مشکل وقت آیا خطہ ء عرب کے اس فرمانروا نے اسکی بھرپور مدد کی۔ آزمائش و ابتلاء کی ہر گھڑی میں پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑے رہے۔ شیخ خلیفہ کے دور حکومت میں متحدہ عرب امارات نے تیز رفتاری سے ترقی کی منازل طے کیں۔ انہوں نے حکومت کے لئے متوازن اور پائیدار ترقی کے حصول کے لئے اپنا پہلاسٹریٹیجک منصوبہ شروع کیا۔ جس میں متحدہ عرب امارات کے شہریوں اور رہائشیوں کی خوشحالی کو بنیادی اہمیت دی گئی۔ انہوں نے تیل اور گیس کے شعبے اور صنعتوں کی ترقی کو آگے بڑھایا۔ جس کے نتیجے میں معیشت مضبوط بنیادوں پر استوار ہوئی۔ انہوں نے تعلیم اور سماجی خدمات سے متعلق متعدد منصوبوں کی تعمیر کے لئے خصوصی اقدامات کئے۔ ان کے انتقال سے یو اے ای ایک قابل رہنما اور پاکستان عظیم مخلص اور بااعتماد دوست سے محروم ہوگیا ہے۔ خدائے بزرگ و برتر انہیں جنت الفردوس میں جگہ عطا فرمائے۔ ان کی لغزشیں معاف فرمائے اور ان کی بے حساب مغفرت فرمائے (آمین)