شرپسندوں کے مقدمات فوجی عدالتوں میں چلائے جائیں: علمائ‘ مشائخ

اسلام آباد (نامہ نگار) مختلف مسالک کے علماءکرام و مشائخ نے مطالبہ کیا ہے کہ فوجی تنصیبات کونشانہ بنانے والے شرپسندوں کے مقدمات فوجی عدالتوں میں چلا کر نہیںعبرتناک سزا دی جائے اور جو لوگ ان دہشت گردوں کے سہولت کار تھے انہیں بھی کیفرکردارتک پہنچایا جائے۔ جلاﺅگھیراﺅ اور توڑ پھوڑ کرنے والے ریاست کے باغی ہیں۔ تحریک انصاف اور ٹی ٹی پی میں کوئی فرق نہیں رہا۔ یہ فسادفی الارض کے مرتکب ہوئے ہیں ان کے ساتھ ریاست وہ سلوک کرے جو ایک باغی کے ساتھ کیا جاتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار مختلف دینی جماعتوں کے رہنماﺅں نے مشترکہ اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ پریس کانفرنس سے انصارالامہ کے سربراہ مولانافضل الرحمن خلیل، وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل مولاناقاضی عبدالرشید، جمعیت علماءاسلام پنچاب کے امیرڈاکٹرقاری عتیق الرحمن، جمعیت اہل سنت کے رہنما مولانا نذیر فاروقی، مرکزی جمعیت اہل حدیث کے رہنما مولانا عتیق الرحمن، علماءو مشائخ کونسل کے صاحبزادہ سعید الرشید عباسی، سنی علماءکونسل کے مولانا عبدالرزاق حیدری، مولانا تنویر احمد علوی، مولانا عبدالرحمن و دیگرنے خطاب کیا۔ مولانا فضل الرحمن خلیل نے کہا کہ ملک پاکستان میںچند دن پہلے جو کھیل کھیلا گیا وہ ملکی تاریخ کا ایک سیاہ ترین باب ہے۔ دہشت گرد اور بلوائیوں نے جی ایچ کیو اورکورکمانڈرہاﺅس کو جس طرح سے نقصان پہنچایا 75سالہ تاریخ میںکوئی دشمن بھی اس طرح نہیں کر سکا۔ مولانا قاضی عبدالرشید نے کہاکہ احتجاج کے نام پر بلوائیوں نے مساجد کو نذر آتش کیا کلمہ طیبہ اور شعائر اسلام کی توہین کی قائداعظم محمد علی جناح کی نوادرات کو جلا دیا گیا۔ مذمت کرتے ہوئے یہ سمجھتے ہیں کہ یہ سب کچھ ایک سوچی سمجھی سازش اور منصوبہ بندی سے کیا گیا ہے۔ ڈاکٹرعتیق الرحمن نے کہاکہ عمران خان پہلے دن سے یہودی ایجنڈے پر ہیں۔ صاحبزادہ سعید الرشید عباسی نے کہاکہ پاکستانی قوم تمام مذہبی وسیاسی جماعتیں، سول سوسائٹی اپنی افواج، ملک کے سلامتی کے اداروں، پاکستان کے استحکام اور امن کے ساتھ کھڑی ہے۔ مولانا عتیق الرحمن نے کہاکہ آج عدلیہ کے فیصلوں پر مذہبی جماعتوں کے کارکن ہم سے سوال کر رہے ہیں کہ بلوائیوں نے ملک و قوم کے خلاف جن جرائم کا ارتکاب کیا۔
علمائ/ مشائخ

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...