غزہ پر بمباری جاری ، جوابی کارروائی ، اسرائیل ، اسلامی جہاد کی جنگ بندی 


مقبوضہ بیت المقدس‘ قاہرہ (این این آئی+ اے پی پی) غزہ کی پٹی میں مسلسل 6 ویں روز بھی اسرائیلی جارحیت جاری رہی۔ اس دوران پٹی میں بجلی کی تقسیم کار کمپنی کے ترجمان نے خبردار کیا ہے کہ پٹی میں بجلی پیدا کرنے والا واحد سٹیشن کام کرنا بند کر دے گا۔ بندش کی وجہ ایندھن کی کمی ہے۔ اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی پر بمباری جاری رکھی ہوئی ہے۔ اسرائیلی فوج نے تحریک اسلامی جہاد کے ہیڈکوارٹرز پر شدید حملہ کیا۔ عرب ٹی وی کے مطابق اسرائیلی فوج نے سدود‘ عسقلان اور مغربی نقب پر میزائل داغے۔ غزہ کی پٹی سے ایک راکٹ اسرائیلی آبادی اشکول پر بھی گرا۔ راکٹ سے آبادی میں مادی نقصان ہوا۔ غزہ کی پٹی سے کئی طیارہ شکن راکٹ فائر کئے گئے۔ اسرائیلی ایمرجنسی سروس نے اعلان کیا کہ جنوبی اسرائیل پر گرنے والے راکٹوں سے 3 افراد زخمی ہو گئے ہیں۔ اسرائیل کے قومی سلامتی کے مشیر زاحی ہنگبی نے دعویٰ کیا ہے کہ اسلامی جہاد تحریک کے پاس 6000 راکٹ ہیں اور حماس کے پاس راکٹوں کی تعداد اس سے چار گنا زیادہ ہے۔ مصر کی ثالثی میں اسرائیل اور فلسطین کے درمیان غزہ میں جنگ بندی کا معاہدہ طے پا گیا۔ امریکا نے اعلان کا خیرمقدم کرتے ہوئے مصر کی حکومت کو سراہا ہے۔ وائٹ ہاﺅس کی ترجمان کرائن جین پیئر نے ایک بیان میں کہا کہ امریکی حکام نے علاقائی شراکت داروں کے ساتھ مل کر اس مسئلے کے حل کے لیے کام کیا تاکہ مزید جانی نقصان کو روکا جا سکے اور اسرائیلیوں اور فلسطینیوں دونوں کے لیے امن بحال کیا جا سکے۔ اسلامی جہاد تحریک نے جنگ بندی پر اتفاق کیا جس پر رات دس بجے سے عمل درآمد ہوا، معاہدے میں مصری حکومت نے تمام فریقوں سے معاہدے کی پاسداری کرنے کا مطالبہ کیا۔ اسرائیلی حکام کی جانب سے فوری تصدیق نہیں کی گئی تاہم خبررساں ادارے کے مطابق معاہدے کی دستاویز میں لکھا گیا ہے کہ دونوں فریق جنگ بندی کی پابندی کریں گے جس میں شہریوں کو نشانہ بنانا، مکانات کو مسمار کرنا، جنگ بندی کے نافذ العمل ہونے پر فوری طور پر افراد کو نشانہ بنانے کا خاتمہ شامل ہو گا۔ دوسری طرف اسرائیل کے قومی سلامتی کے مشیر نے قاہرہ کی کوششوں پر مصری صدر عبدالفتاح السیسی کا شکریہ ادا کیا۔ ادھر،جنگ بند ی کے اعلان کے بعد غزہ کی سڑکیں فلسطینیوں سے بھر گئیں اور لوگوں نے خوشی کا اظہار کیا اور جلوسوں کی شکل میں بمباری کے دوران شہید ہونے والوں کے گھروں میں تعزیت کے لیے گئے۔
غزہ/ جنگ بندی

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...