آزاد کشمیر میں احتجاج ختم: تحریک انتشار، ملک دشمن عناصر کا ایجنڈا ایک تھا: عطا تارڑ

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) آزاد کشمیر میں مظاہرین کے مطالبات کے لیے بنائی گئی جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے ہڑتال اور  احتجاج ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔ حکومت نے مظاہرین کے تمام مطالبات مان لیے تھے اور مطالبات کی منظوری کے بعد حکومت آزاد کشمیر کی جانب سے باقاعدہ اعلامیہ بھی جاری کیا گیا تھا۔ 5 ویں روز آزاد کشمیر میں ٹرانسپورٹ جزوی طور پر بحال ہونا شروع ہو گئی۔ مختلف اضلاع سے لانگ مارچ کے شرکاء کی اپنے اپنے علاقوں میں واپسی کا عمل شروع ہو گیا ہے۔ جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی جانب سے احتجاجی تحریک کے دوران 3 افرادکی ہلاکت کے باعث گزشتہ روز  یوم سوگ منایا گیا، شہر میں تمام نجی و سرکاری تعلیمی ادارے بند رہے۔ ترجمان جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے کہا کاروباری مراکز، بازار اور دکانیں3 بجے تک بند رہیں گی۔ آزاد کشمیر کے مختلف اضلاع میں انٹرنیٹ سروس کہیں معطل اور کہیں متاثر ہے۔ مظاہرے کے دوران شہید ہونے والے دو شہریوں کی نماز جنازہ مظفرآباد میں اور ایک کی  شونڑالتہ میں ادا کی گئی۔ عوامی ایکشن کمیٹی کے رہنما شوکت نواز میر نے کہا مطالبات تسلیم کرنے پر وزیراعظم شہباز  شریف کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ دریں اثناء وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ کشمیر کے معاملے پر تحریک انتشار اور ملک دشمن عناصر کا ایجنڈا ایک تھا، تحریک انتشار بھی کشمیر کے معاملے پر انتشار پھیلانے کا سوچ رہی تھی، وزیراعظم کے بروقت نوٹس نے ایک سانحہ سے بچا لیا، کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے، کشمیر کی طرف کسی کو میلی آنکھ سے نہیں دیکھنے دیں گے۔ منگل کو یہاں وفاقی وزیر امور کشمیر انجینئر امیر مقام کے ہمراہ پارلیمنٹ ہائوس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ کشمیر کے معاملہ پر وزیراعظم محمد شہباز شریف کے بروقت نوٹس اور وزیر امور کشمیر کی کاوشوں نے ہمیں سانحہ سے بچایا اور دشمن کی سازش کی ناکام ہوئی، دشمن کو ذلت کا سامنا کرنا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انتشار کی یہ سوچ تھی کہ کسی حوالے سے انتشار پھیلے اور افراتفری کا عالم ہو، وہ اس افسوسناک صورتحال سے مستفید ہو رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے تمام اتحادی جماعتوں اور سٹیک ہولڈرز کو بلا کر ان کی آرا کو سنا، باہمی افہام و تفہیم سے معاملات کو حل کیا گیا۔ ہڑتال ختم ہو گئی اور مظاہرین اپنے گھروں کو لوٹ گئے۔ یہ وہ حقائق ہیں جو چھپ نہیں سکتے، بروقت فیصلہ سازی سے ہی بحرانوں کا خاتمہ کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر میں شہید ہونے والے پولیس اہلکار کے خاندان کی مکمل کفالت کریں گے۔ 

ای پیپر دی نیشن