بشریٰ بی بی عدت کیس کی آج پھر سماعت‘ سلمان اکرم راجہ دلائل دیں گے

اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شاہ رخ ارجمند نے بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کی مبینہ  عدت نکاح کیس میں سزا کے خلاف اپیلوں پر سماعت آج  بدھ تک ملتوی کر دی۔ آج ملزمان کے وکیل سلمان اکرم راجہ دلائل دیں گے۔ گزشتہ روز بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کی سزا کے خلاف اپیلوں پر سماعت کے دوران بشری بی بی کے وکیل عثمان ریاض گل عدالت کے روبرو پیش ہوئے جبکہ رضوان عباسی کے معاون وکیل نے کہا کہ وہ1 بجے آ جائیں گے، ہائی کورٹ اور سپریم کوٹ میں مختلف کیسز ہیں۔  عثمان گل نے کہا کہ رضوان عباسی کی طرف سے اس کیس میں بار بار التوا مانگا گیا۔ فاضل جج نے کہا کہ ایک بجے سے لیٹ نہیں ہونا آج لازمی عدالت پیش ہوں۔ عثمان گل نے کہا کہ عدالت کا اختیار ہے ہماری سزا معطلی کی درخواست موجود ہیں، دلائل مکمل ہو چکے، ہماری استدعا ہے کہ سزا معطلی کی درخواست پر فیصلہ کر دیں۔ فاضل جج نے کہا کہ گزشتہ سماعت کے تحریری فیصلے میں لکھا ہے کہ اگر رضوان عباسی پیش نہیں ہوتے تو سزا معطلی کی درخواست پر فیصلہ کر دیں گے ، عدالت نے کیس کی سماعت میں ایک بجے تک وقفہ کر دیا۔ بعدازاں سماعت شروع ہونے پر پی ٹی آئی رہنما کنول شوزب، فیصل جاوید، بانی پی ٹی آئی کے وکیل سلمان اکرم راجہ، نعیم پنجوتھا اور عثمان گل عدالت میں پیش ہوئے جبکہ خاور مانیکا کے وکیل رضوان عباسی اور پراسیکیوٹر عدنان علی بھی عدالت پیش ہوئے۔ رضوان عباسی نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ میں چند قانونی نکات پر عدالت میں دلائل دینا چاہتا ہوں۔ شکایت دائر کرنا، واپس لینے پر اور شکایت فرد جرم سے پہلے واپس لینے پر دلائل دینا چاہتا ہوں۔ فاضل جج نے کہا کہ آپ کو دلائل کے لئے مزید کتنا وقت چاہیے ہو گا، رضوان عباسی نے کہا کہ مجھے دلائل کے لئے مزید ایک گھنٹہ درکار ہو گا، فاضل جج نے کہا کہ کیس کی سماعت کل تک ملتوی کر دیتے ہیں مزید کل دیکھ لیتے ہیں۔ سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ میری استدعا ہے کہ کل سن لیا جائے ، کل کے دن مجھے کسی بھی وقت صرف 20 منٹ کا وقت دے دیجیے ، رضوان عباسی نے کہا کہ کل میں موجود نہیں ہوں گا ، کل ان کو سن لیں اس کے بعد میری حاضری تک سماعت ملتوی کی جائے ، عدالت نے کیس کی سماعت آج تک ملتوی کردی آج صبح 9 بجے سلمان اکرم راجہ ایڈوکیٹ اپنے دلائل دیں گے ۔ 

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...