اسلام آباد( میگزین رپورٹ) حکومت پاکستان کی طرف سے سوشل میڈیا کو ریگولیٹ کرنے کیلئے قانون سازی ، حساس معلومات کی تشہیر اور قومی مفادات کو زچ پہنچانے والوں کے خلاف کاروائی وقت کی ضرورت ہے، مرکزی اور صوبائی حکومتیں شان صحابہ ؓاور تکریم اہلبیتؓ کا ہر سطح پر تحفظ ہر صورت یقینی بنائیں۔ اصحاب رسول کی شان میں ہرزہ سرائی کرنے والوں کا محاسبہ بھی ناگزیر ہے۔ ان خیالات کا اظہار ممتاز عالم دین صدر تحریک اصلاح امت مفتی سعید احمد نقشبندی اور امام جامع مسجد حنفیہ قادریہ علامہ قاری محمد اسحاق نورانی کی قیادت میں علامہ قاری غلام سرور سیالوی ، مولانا محمد کاشف ہزاروی ڈپٹی سیکرٹری جنرل جمعیت علمائے پاکستان، مولانا حسن رضاخطیب جامع مسجدالنور، محمد حسین قاری، مفتی محمد صدیق سعدی صدر جے یو پی اسلام آباد نے خصوصی نشست میں کیا ۔ علماء کرام نے صدر آصف علی زرداری ، وزیر اعظم میاں شہباز شریف اور چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سے مطالبہ کیا کہ وہ قومی سلامتی کی طرح شعائر اسلام کے تحفظ کو بھی یقینی بنائیں،انہوںنے کہا کہ دنیا میں قیام امن کے لیے تمام مذاہب کو پیغام رسالتؐ کی چھتری تلے آنا پڑے گا۔ دین اسلام اور صاحب اسلامؐ کی تعلیمات امن،سلامتی اور خدمت انسانیہ کے سوال کچھ نہیں، علماء مشائخ اور اہل دانش فروغ دین میں قوم کی توقعات پوری کررہے ہیںانشاء اللہ یہ سلسلہ دراز ہوگا ، وقت آگیا کہ امت مسلمہ اتحاد' اتفاق' اخوت اور رواداری کی دولت سے لیس ہوکر سیسہ پلائی دیوار بن جائے۔ مشائخ عظام نے اہل غزہ اور اہل کشمیر کے جذبہ حریت کو سلام پیش کیا، 40ہزار شہادتوں کا نذرانہ پیش کرنے کے باوجود فلسطینیوں کے ہمالیہ سے بلند حوصلے ہیں۔ فلسطینی بہن بھائی مسلم قیادت کی طرف دیکھ رہے ہیں کہ وہ کب اتحاد اور اتفاق کا نشان بن کر اسلام مخالف قوتوں سے بدلہ لیں۔