اسلام آباد (نوائے وقت رپو رٹ )ایک ایسے وقت جب پاکستان آئی ایم ایف سے توسیعی فنڈ سہولت (EFF) کے تحت $6 بلین سے $8 بلین تک کا نیا بیل آٹ پیکج حاصل کرنیکا خواہشمند ہے، (آئی ایم ایف) نے پاکستان کو تجویز دی ہے کہ ٹیکس مراعات کو ان معاملات تک محدود رکھنے کی ضرورت ہے جہاں ان کے معاشی فوائد، جیسے روزگار پیدا کرنا اور ویلیو ایڈیشن جیسے عوامل سے معیشت کو استحکام حاصل ہو۔ اسی حوالے سے اسلام آباد میں قائم ایک تھنک ٹینک کیپٹل کالنگ نے بھی اس امر کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا ہے کہ سگریٹ مینوفیکچرنگ ان شعبوں میں سے ایک ہے جہاں جلد از جلد ٹیکس اصلاحات کی ضرورت ہے۔بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد (IIUI) سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر حسن شہزاد نے محققین کے ایک فورم پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ سگریٹ مینوفیکچرنگ انڈسٹری کا روزگار پیدا کرنے یا معاشی قدر میں اضافے کا کردار نہ ہونے کے برابر ہے۔ ڈاکٹر محمد زمان نے کہا کہ اس بات کے شواہد موجود ہیں کہ تمباکو کی کھپت اس وقت کم ہوتی ہے ۔برٹش میڈیکل جرنل میں آج شائع ہونے والے ایک تجزیے کے نتیجے میں ڈاکٹر زمان نے ایک تحقیقی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا، "تمباکو پر زیادہ ٹیکس جنوبی ایشیا میں کم از کم ایک تہائی کھپت کو کم کر سکتا ہے۔