عالمی موسمیاتی ماہرین ورلڈ ویدر ایٹری بیوشن گروپ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث ایشیاء میں اپریل میں شدید اور بدتر گرمی ہوئی۔
رپورٹ کے مطابق اپریل میں 15 دن کی گرمی کی لہر انسان کی تخلیق کردہ گلوبل وارمنگ کے اثرات کے بغیر ناممکن ہوتی۔
اپریل میں بھارت میں اوسط سے 10 سینٹی گریڈ زیادہ 46 ڈگری سینٹی گریڈ درجۂ حرارت ریکارڈ ہوا۔
موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے مغربی ایشیاء میں انتہائی درجۂ حرارت 5 گنا زیادہ ہونے کا امکان ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ہیٹ ویو ہمیشہ ہوتی رہی ہے لیکن اضافی گرمی بہت سے لوگوں کی موت کا باعث بن رہی ہے۔
ماہرین کے مطابق ایشیائی حکومتوں کو بڑھتے ہوئے درجۂ حرارت کے پیشِ نظر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔
ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ پورے ایشیاء میں ہیٹ ایکشن پلان کو بڑھانے اور موجودہ منصوبوں کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔