پاک چین دوستی علاقائی، عالمی امن واستحکام کیلئے ضروری ہے:نائب وزیراعظم اسحق ڈار

نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر اسحق ڈار نے کہا ہے کہ پاک چین دوستی علاقائی اور عالمی امن واستحکام کے لیے ضروری ہے.مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل کے بغیر خطے میں پائیدار امن ممکن نہیں، مسئلہ کشمیر پر چین کی مسلسل حمایت کاشکریہ اداکرتے ہیں۔ پاکستان اور چین کے درمیان سٹریٹجک مذاکرات کے پانچویں روز نائب وزیر اعظم وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے اپنے چینی ہم منصب وانگ ژی سے ملاقات کی ہے۔ملاقات میں دوطرفہ تعلقات، سی پیک،علاقائی جغرافیائی صورتحال سمیت باہمی دلچسپی کے مختلف عالمی وعلاقائی امور پر بات چیت ہوئی۔

ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نائب وزیر اعظم اسحق ڈار نے کہا کہ چین کی طرف سے گرم جوشی پر مبنی استقبال کو سراہتا ہوں، پاک چین تزویراتی مذاکرات پانچویں دور کے ایک سال بعد ہورہے ہیں. میری اور پاکستان وفد کی بہترین مہمان نوازی پر چین کی قیادت کا شکریہ اداکرتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ پاک چین دوستی علاقائی اور عالمی امن واستحکام کے لئے ضروری ہے. میری چینی نائب وزیراعظم سے مختلف موضوعات پر تعمیری اور مفیدبات چیت ہوئی، سی پیک،علاقائی جغرافیائی صورتحال سمیت مختلف امور پر بات چیت ہوئی۔ان کا کہنا تھا کہ چین کی طرف سے گرم جوشی پر مبنی استقبال کو سراہتا ہوں.پاک چین تزویراتی مذاکرات پانچویں دور کے ایک سال بعد ہورہے ہیں. میری اور پاکستان وفد کی بہترین مہمان نوازی پر چین کی قیادت کا شکریہ اداکرتا ہوں، پاک چین دوستی علاقائی اور عالمی امن واستحکام کے لیے ضروری ہے۔اسحق ڈار نے کہا کہ میری چینی نائب وزیراعظم سے مختلف موضوعات پر تعمیری اور مفیدبات چیت ہوئی، سی پیک،علاقائی جغرافیائی صورتحال سمیت مختلف امور پر بات چیت ہوئی. مذاکرات میں پاکستان اور چین میں کئی اہم امور پر اتفاق رائے ہوا۔انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل کے بغیر خطے میں پائیدار امن ممکن نہیں. مسئلہ کشمیر پر چین کی مسلسل حمایت کاشکریہ اداکرتے ہیں، پاکستان،تائیوان اور جنوبی بحیرہ چین سمیت تمام بنیادی امور پر چین کی حمایت جاری رکھے گا. سی پیک نے پاکستان کی معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کیا۔نائب وزیراعظم نے کہا کہ چین نے پاکستان کی علاقائی سالمیت،خودمختاری اور سلامتی پر اپنی حمایت جاری رکھنے کا اعادہ کیا، افغان عبوری حکومت اپنی سرزمین پر دہشت گردپناہ گاہوں کو ختم کرے۔ان کا کہنا تھا کہ شانگلہ حملے ذمہ داروں کو کیفرکردار تک پہنچائیں گے.چین کی قیادت کے ساتھ شانگلہ حملے پر گہرے دکھ اور تعزیت کا اظہار کیا، شاہراہ قراقرم دونوں ملکوں کے تجارتی تعلقات میں ریڑھ کی ہڈی کا کردارادا کررہی ہے. اگلے سال پاک چین مثالی دوستی کی 73ویں سالگرہ ہوگی۔نائب وزیر اعظم کا کہنا تھاکہ ایم ایل ون،گوادربندرگارہ،کان کنی،آئی ٹی، توانائی،زراعت سمیت کئی شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق ہوا۔اس موقع پر چینی وزیر خارجہ نے کہا کہ نائب وزیراعظم کا منصب سنبھالنے کے بعد اسحاق ڈار کا دورہ چین اہمیت کا حامل ہے۔وانگ ژی نے کہا کہ نائب وزیراعظم اسحق ڈار کو دورہ چین پر خوش آمدید کہتے ہیں۔چینی وزیرخارجہ نے کہا کہ چین پاکستان کے ساتھ تعلقات کو خصوصی اہمیت دیتا ہے. چین اور پاکستان تزویراتی شراکت دار ہیں، چین اور پاکستان کے درمیان دوستی وقت کے ساتھ چٹان کی طرح مضبوط ہے۔وانگ ژی نے کہا کہ پاک چین تعلقات علاقائی امن اور خوشحالی کے لیے انتہائی اہمیت کے حامل ہیں۔ چین کی ون چائنہ پالیسی پر پاکستانی موقف قابل تحسین ہے۔

ای پیپر دی نیشن