آل پاکستان ایمپلائز یونین متروکہ وقف املاک بورڈ کے عہدیداران کی حلف برداری کی تقریب ’’ہالی ڈے ان ہوٹل‘‘ میں 12 نومبر 2010ء کی سہ پہر کو منعقد کی گئی جس میں اس بورڈ کے پورے پاکستان سے ملازمین کی نمائندگی ہو رہی تھی۔ کچھ سِکھ بھی نظر آ رہے تھے۔ متروکہ وقف املاک بورڈ کے چیئرمین آصف ہاشمی مہمان خصوصی تھے اور ہوٹل کے اندر ان کے استقبال کے لئے خصوصی انتظامات کئے گئے تھے۔ میگا فون کے ذریعے وقف املاک بورڈ کے چیئرمین کی خوشنودی کے لئے نعرے لگائے گئے اور یوں محفل کو نہایت بارونق بنا دیا گیا۔ سب سے پہلے قرآن مجید کی چند آیات تلاوت کر کے جلسے کی کارروائی کو باقاعدگی عطا کی گئی پھر نبی آخر الزماں حضرت محمد مصطفےؐ کی بارگاہ میں ہدیہ نعت پیش کیا گیا اور ایک ملازم ذوالفقار نے صوفی شاعر حضرت میاں محمد بخشؒ کا عارفانہ کلام اور سیف الملوک کے چند بند سنا کر کیف و سرور کا عالم طاری کر دیا۔ اس یونین کی بڑی خوبی وہ ہے کہ اس کے عہدیداران میں چیئرمین اور صدر دونوں موجود ہیں گویا اعجاز احمد ملک چیئرمین اور عبدالرؤف خان نیازی صدر منتخب کئے گئے ہیں۔ محمد یوسف اور اسرار حسین شاہ وائس چیئرمین ہیں جبکہ ملک الطاف حسین سینئر وائس پریذیڈنٹ کے علاوہ محمد یوسف خان نیازی اور سہیل غنی بھی نائب صدور ہیں۔ حیدر مختار سیکرٹری جنرل، امیر وزیر خان سیکرٹری اور طاہر محمود ملک ڈپٹی سیکرٹری جنرل ہیں۔ ذوالفقار علی اعوان جوائنٹ سیکرٹری اور اس عہدے پر راؤ سلیم اختر بھی فائز ہیں۔ فضل محمود اور احمد حسین سوشل سیکرٹری ، مشتاق احمد سیکرٹری اطلاعات و نشریات، غلام حسین فنانس سیکرٹری، ناصر رشید ڈپٹی فنانس سیکرٹری اور فہد احمد آفس سیکرٹری ہیں۔ انتظامیہ کمیٹی کے اراکین میں عبدالوحید خان، رانا محمد افتخار علی ساجد، ایم ایم ظریف عباسی، محمد ارشد خان، غلام اصغر اعوان، محمد اسلم، عبدالعزیز، اظہر عباس، محمد صادق، میاں سہیل، علی اصغر، سلیم ظفر اور جوہر عباس شامل ہیں۔ اس تقریب میں حلف برداری سے پہلے متروکہ وقف املاک بورڈ کے چیئرمین کی تاج پوشی کی گئی اور ان کو کلاو ودستار سے آراستہ کیا گیا پھر انہوں نے تمام عہدیداران سے حلف لیا۔ اس موقع پر یونین کے چیئرمین نے سپاسنامہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ وزارت اقلیتی امور کی ہاؤسنگ سکیموں میں متروکہ وقف املاک بورڈ کے ملازمین کو جو پلاٹ دیئے گئے ہیں ملازمین ان کے لئے شکر گزار ہیں اور ان سکیموں کی ڈویلپمنٹ کا آغاز بھی ہونا چاہیے اور متعلقہ اضلاع کی انتظامیہ کو ہدایت کریں کہ الاٹیوں کو پلاٹوں کا قبضہ فوری طور پر دے دیا جائے۔ اس محکمہ کے وفات پا جانے والے اور حاضر سروس ملازمین کے بچوں کو ملازمتوں میں کوٹہ دیا جائے۔ گریڈ ایک سے 16 تک جن ملازمین کو اب تک اپ گریڈ نہیں کیا گیا ان کو اپ گریڈ کیا جائے۔ ملازمین کو علاج معالجے کی بہتر سہولتیں فراہم کرنے کے لئے اقدامات کئے جائیں۔ فیلڈ اہل کاروں کے فکسڈ الاؤنس میں گرانی کے مطابق اضافہ کیا جائے۔ بورڈ کے اندر کارکردگی کو بہتر بنانے کے لئے بورڈ کی تنظیم نو کی جائے۔ ہونہار طلباء کو حصولِ تعلیم کی سہولت فراہم کرنے کے لئے جو ویلفیئر فنڈ مختص کئے جاتے ہیں وہ نہایت محدود ہیں ان میں اضافہ کیا جائے، سٹاف کالونی میں ایک ایمبولینس کی سہولت ہونا چاہئے۔ اس سپاسنامہ کا جواب دیتے ہوئے آصف ہاشمی نے کہا کہ کارکن کسی ادارے کی روح کی حیثیت رکھتے ہیں لہٰذا میں کہوں گا کہ متروکہ وقف املاک بورڈ جتنا مضبوط ہو گا اتنا ہی آپ کا روزگار مستحکم ہوتا چلا جائے گا۔ میں شہید بھٹو کا سپاہی ہوں جو کچھ سیکھا ہے ان سے سیکھا ہے اور یہی سیکھا ہے کہ عوام اور جمہوریت کی خدمت کرنا ہے جہاں تک طبی سہولتوں کا تعلق ہے تو ان کو بہتر سے بہتر بنانے کی کوشش بھی کی جا رہی ہے۔ ’’جانکی دیوی درد جمعیت سنگھ ہاسپٹل‘‘ کو بھی اپنا اطمینان کر لینے کے بعد کھول دوں گا۔ بھلا کوئی ہاسپٹل کس طرح بند کیا سکتا ہے۔ اس ہاسپٹل کو جدید ترین سہولتوں سے آراستہ کیا جائے گا اور کارکنوں کو طبی سہولتوں کے باب میں فائدہ ہو گا۔