بے نظیربھٹوقتل کیس کاچالان راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں پیش کردیا گیا،رفاقت اور حسنین گل کو مرکزی ملزم نامزد کیا گیا ہے۔

راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں پیش کئے گئے چالان میں بتایا گیا ہے کہ خودکش حملہ آورسعید عرف بلال نامزد ملزم حسنین گل، رفاقت اورعبدالرشید کے گھر پر ٹھہرتا رہا ہے۔ ملزموں نے بے نظیر کے قتل میں اس کی معاونت کی۔ وقوعے کے روزخود کش حملہ آور صبح سے ہی لیاقت باغ میں موجود تھا۔ کیس میں مفرورملزم بیت اللہ محسود اوردودیگر ملزم اب زندہ نہیں۔ چالان میں بے نظیربھٹو کی سکیورٹی کے بارے میں متعدد خامیوں کی نشاندھی کی گئی ہے۔ جن گواہوں کے بیانات قلمبند کئے گئے ان میں بے نظیرکے معالج ڈاکٹرمصدق بھی شامل ہیں جنہوں نے وعدہ معاف گواہ بنتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ سی پی او راولپنڈی سعود عزیزنے ڈاکٹروں کو بے نظیر کا پوسٹ مارٹم کرنے سے روکا تھا۔ فائرافسرغلام محمد نے بیان دیا ہے کہ جائے شہادت دھونے کا حکم ایس پی خرم شہزاد نے دیا تھا۔ چالان کے ساتھ خودکش حملہ آورکی امریکہ سے آنے والی ڈی این اے رپورٹ بھی منسلک کی گئی ہے۔ عدالت نے کیس کی سماعت تئیس نومبرتک ملتوی کردی، امکان ہے کہ اسی روز ملزموں پرفرد جرم بھی عائد کردی جائے گی۔ عدالت نے اس سے پہلے ایف آئی اے کو پندرہ نومبر تک چالان عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے تفتیشی افسر کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے تھے۔

ای پیپر دی نیشن