نیویارک (ثناءنیوز)اقوام متحدہ کی خفیہ طور پر منظر عام پر آنے والی ایک تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سری لنکا میں ہونے والی خانہ جنگی میں اقوام متحدہ عام شہریوں کی حفاظت کی ذمہ داری کو پورا کرنے میں ناکام رہی۔اس رپورٹ میں ادارے کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا گیا ہے کہ سری لنکا کے واقعات اقوام متحدہ کی ناکامی کی علامت ہیں۔حکومت اور تامل باغیوں، دونوں پر مئی2009میں ختم ہونے والی اس وحشیانہ لڑائی کے سلسلے میں جنگی جرائم کے الزامات ہیں۔اقوام متحدہ خفیہ طور پر منظرعام پر آنے والی رپورٹس پر کوئی بات نہیں کرتی اور اس کا کہنا ہے کہ حتمی رپورٹ شائع کی جائے گی۔سری لنکا کی اس چھبیس سالہ خانہ جنگی میں تقریبا ایک لاکھ افراد ہلاک ہو گئے تھے اور ابھی تک اس جنگ کے آخری مہینوں میں ہزاروں عام شہریوں کی ہلاکتوں کے اعداد و شمار کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔اقوام متحدہ نے ممکنہ جنگی جرائم کے بارے میں خاموشی کو ترجیح دی۔پینل کے اٹھائے گئے سوالات میں ایک سوالیہ نشان اس فیصلے پر ہے جس کے تحت اقوام متحدہ کے اہلکاروں کو جنگ زدہ علاقوں سے نکال لیا گیا تھا۔