لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ کے مسٹر جسٹس مظہر اقبال سدھو نے شہری کو بازیاب نہ کرانے پر پولیس افسران پر سخت اظہار برہمی کرتے ہوئے قرار دیا کہ وزیراعلیٰ کے حکم کے باوجود پولیس کے رویہ میں تبدیلی نہیں آئی تو پھر کیسے آئے گی؟ پولیس کی نااہلی کی وجہ سے عدالتوں کا وقت ضائع ہورہا ہے۔ایس پی انوسٹی گیشن گجرات کو مخاطب کرتے ہوئے فاضل عدالت نے کہا کہ ایک منٹ میں آپ بندہ مار دیتے ہیں تھوڑا سا بھی آپ کو رحم نہیں آتا۔ درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایاکہ پولیس ملزمان سے مل چکی ہے جس کی وجہ سے ثاقب حسین بازیاب نہیں ہورہا۔ عدالت کے استفسار پر گجرات کے ایس پی انویسٹی گیشن جاوید اقبال نے بتایاکہ پولیس سر توڑ کوشش کر رہی ہے کہ شہری کو زندہ سلامت بازیاب کرایا جائے۔ جسٹس مظہر اقبال سدھو نے ریمارکس دئیے کہ پتہ نہیں آپ کی کوششیں کب رنگ لائیں گی۔ فاضل عدالت نے آئندہ سماعت پر ثاقب حسین کو زندہ یا مردہ پیش کرنے کے احکامات جاری کرتے ہوئے قرار دیا کہ اگر ایسا نہ ہوا تو گورنرپنجاب ،وزیراعلی پنجاب اور چیف سیکرٹری کو حکم جاری کردوں گا۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت چھ دسمبر تک ملتوی کردی۔