لاہور (شعیب الدین سے) صدر آصف زرداری نے ایک بار پھر پنجاب کو فوکس کرنے لاہور میں ڈیرہ لگانے اور پنجاب فتح کرنے کے اپنے ”عزم“ کا اظہار کرتے ہوئے پنجاب میں انتخابی مہم کا آغاز کر دیا ہے۔ صدر زرداری جس وقت وسطی پنجاب (ملکوال) میں نذر محمد گوندل اور میجر (ر) ذوالفقار گوندل کے سجائے پنڈال میں ”عیدملن“ سے خطاب کر رہے تھے۔ ان کی اتحادی جماعت (ق) لیگ کے صوبائی صدر اور نائب وزیراعظم چودھری پرویزالٰہی جنوبی پنجاب (وہاڑی) میں ایک اور جلسہ سے خطاب کر رہے تھے اور ان کا ٹارگٹ بھی پنجاب حکومت تھی۔ بیک وقت دو مقامات پر جلسے کرکے اور مسلم لیگ (ن) کی قیادت کو للکار کر پیپلزپارٹی نے اپنے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ 1970ءکے بعد اب پنجاب دوبارہ پی پی پی کا ہو گا اور یہاں ”جیالا“ وزیراعلیٰ ہو گا۔ صدر نے لاہور میں ”ڈیرے جمانے“ اور پنجابی سیکھنے کا بھی اعلان کیا ہے۔ صدر زرداری اس بارے میں پہلے ہی متحرک ہیں۔ وہ لاہور میں ”زرداری ہاوس“ بنوا رہے ہیں اور اپنی سیاسی و پارٹی سرگرمیاں وہ اسی مقام سے جاری رکھیں گے۔ یاد رہے کہ جیل سے رہائی کے بعد بھی آصف زرداری نے ماڈل ٹاون میں کرائے کی کوٹھی میں زرداری ہاوس بنایا تھا۔ زرداری کی پنجاب میں منظور وٹو اور چودھری پرویزالٰہی جیسے دھیمے مزاج کے شاطر سیاستدانوں کے ذریعے ٹارگٹ کرکے اپنی مرضی کے نتائج حاصل کرنے کی پالیسی پر عملدآرمد شروع ہو گیا ہے۔ انتخابات تک مسلم لیگ (ن) کو گذشتہ روز کی طرح دوطرفہ حملوں کو برداشت کرنا اور ان کا جواب دینا ہو گا۔ صدر زرداری نے جوانی کے 7 سال پنجاب کی جیلوں میں گزارنے کا کہہ کر مسلم لیگی قیادت کو پیغام دیا ہے کہ ان کی جوانی مسلم لیگی قیادت میاں نواز شریف اور میاں شہباز شریف کی وجہ سے ہی جیلوں میں کٹی۔ آصف زرداری کے اس جملے نے واضح کر دیا کہ ان کا ٹارگٹ میاں نواز شریف اور میاں شہباز شریف ہی ہیں اور اب مفاہمتی سیاست کی بجائے 80ءاور 90ءکی دہائی کی ”مزاحمتی سیاست“ شروع ہو گئی ہے۔