فلسطینی مسلح جماعت حماس کے سینیئر رہنما اور عسکری ونگ کے سربراہ احمد جباری غزہ میں ایک کار میں سفر کر رہے تھے کہ اسرائیلی طیاروں نے بمباری کر دی۔ حملے کے نتیجے میں احمد الجباری سمیت نوافراد جاں بحق ہو گئے۔ حماس نے حملے میں الجباری کی ہلاکت کی تصدیق بھی کی ہے۔ حملے میں الجباری کےباڈی گارڈ زخمی ہو گئے جنہیں ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ احمد الجباری کی شہادت پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے حماس نے اسرائیل سے بدلے کا عندیہ دیا ہے۔ حماس رہنماؤں کے بقول اسرائیل نے حماس رہنما کو شہید کر کے خود پر تباہی کے دروازے کھول دیئے ہیں، اب اسرائیل میں خودکش حملے اور اعلی حکام کو نشانہ بنایا جائے گا۔ ادھر اسرائیل نے کہا ہے کہ اس نے احمد جباری کو دس سال سے دہشتگردی کی کارروائیوں میں ملوث ہونے کی وجہ سے نشانہ بنایا ہے۔ اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے ممکنہ ردعمل سے بچنے کیلئے غزہ میں موجود عسکری تنظیموں کیخلاف فوجی آپریشن کا اعلان بھی کر دیا ہے۔ دوسری جانب فلسطینی وزیراعظم محمود عباس نے اسرائیلی جارحیت کیخلاف عرب لیگ کے رہنماؤں سے روابط شروع کر دیئے ہیں اورعرب لیگ نے ہنگامی اجلاس بلانےپرغورشروع کردیا ہے۔ادھرمصرکی اپیل پرسلامتی کونسل کا اجلاس طلب کرلیا گیا ہےواضح رہے کہ مصرنےغزہ پراسرائیلی بمباری پراحتجاجا اپنا سفیرواپس بلانےکا اعلان کیا ہےجبکہ عرب لیگ نےغزہ پراسرائیلی حملےکےبعد ہنگامی اجلاس طلب کرنےپرغورشروع کردیا ہے۔ادھر امریکی صدر باراک اوباما نے مصری کے صدر محمد مرسیٰ اور اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو کو فون کرکے مشرق وسطی کی تازہ ترین صورتحال پر تبادلہ خیال کیا ہے