چمن+ کوئٹہ (آئی این پی+ نیشن رپورٹ) مسلح عسکریت پسندوں نے پاکستان افغانستان سرحد کے قریب دو افغان پولیس اہلکاروں کو ہلاک کر دیا۔ انکی نعشیں پوسٹ مارٹم کے لیے سول ہسپتال چمن منتقل کر دی گئیں۔ نعشوں کے ساتھ ایک پرچی برآمد کی گئی جس پر لکھا تھا کہ ’’جو افغان فورسز کے ساتھ کام کرے گا ان کا یہی انجام ہو گا‘‘۔ اسسٹنٹ کمشنر چمن اسماعیل ابراہیم نے میڈیا کو بتایا کہ عسکریت پسندوں نے پولیس اہلکاروں کو اس وقت نشانہ بنایا جب وہ قندھار سے آرہے تھے۔ ان کے مطابق پولیس کو ان کی نعشیں چمن کے علاقے بوگھرا سے برآمد ہوئیں۔ ابھی تک کسی نے واقعے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔ ایک پولیس اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ہلاکتوں کے پیچھے افغان طالبان ہیں۔ آن لائن کے مطابق قتل ہونے والوں کی جیب سے ملنے والی پرچی کے مطابق ان کا نام محمد عثمان اور فرہاد کابلی ہے۔ نعشوں کو ضروری کارروائی کے بعد افغانستان بھجوایا جائے گا۔ علاوہ ازیں ضلع تربت میں نامعلوم موٹر سائیکل سواروں کی فائرنگ سے دو افراد جاں بحق ہو گئے۔ واقعہ کے بعد علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ علاوہ ازیں ایف سی نے قلات میں کارروائی کر کے 104 افغان باشندے گرفتار کر لئے۔ گرفتار افراد کو مزید تفتیش کیلئے ایف آئی اے کے حوالے کر دیا۔ دریں اثنئا زلزلہ سے متاثرہ علاقہ آواران میں سڑک پر نصب بم پھٹنے سے 3 افراد زخمی ہو گئے۔