لاہور (خصوصی رپورٹر) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے 21 نومبر کو پیپلز پارٹی کے گڑھ لاڑکانہ میں جلسہ عام پر سیاسی حلقوں کی نگاہیں جم چکی ہیں۔ عام خیال یہی ہے کہ عمران خان کا لاڑکانہ میں جلسہ اور وہاں سیاسی مصروفیات سندھ میں پاکستان تحریک انصاف کی کامیابی کیلئے سنگ میل ثابت ہونگی۔ تحریک انصاف کے وائس چیئرمین مخدوم شاہ محمود قریشی اندرون سندھ میں پیپلز پارٹی کا سورج غروب کرنے کیلئے اپنے مریدوں کا بھی سہارا لے رہے ہیں۔ تحریک انصاف کے ذرائع تصدیق کرتے ہیں کہ عمران خان کی عوامی مقبولیت اور شاہ محمود قریشی کی پیری فقیری دونوں نے سندھ میں تحریک انصاف کی پیش قدمی ممکن بنائی ہے۔ ان ذرائع کے مطابق ممتاز بھٹو، ان کا صاحبزادہ پیر بخش بھٹو اور انکے ساتھی اس دورے میں تحریک انصاف میں شمولیت کا باضابطہ اعلان کرینگے جبکہ ارباب غلام رحیم، لیاقت جتوئی، مرتضیٰ جتوئی و دیگر بعض سرکردہ افراد کے ساتھ عمران خان کی ملاقاتیں متوقع ہیں جو انکی تحریک انصاف میں شمولیت کا پیش خیمہ ہونگی۔ یہ پشین گوئیاں پوری ہو جائیں تو پیپلز پارٹی کیلئے سندھ میں حقیقی اپوزیشن سامنے آ جائے گی جو آئندہ الیکشن میں پیپلز پارٹی کو ٹف ٹائم دے گی۔