لاہور + گوجرانوالہ + فیصل آباد (خصوصی نامہ نگار+ نمائندہ خصوصی) جے یو آئی نے مولانا فضل الرحمن پر خودکش حملے کے خلاف ملک بھر میں یوم احتجاج منایا، مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے اور جلوس نکالے گئے اور مساجد میں مولانا پر قاتلانہ حملے کی شدید الفاظ میں مذمتی قرارداد منظور کی گئی جس میں وزیر داخلہ کے فوری استعفیٰ کا مطالبہ کیا گیا۔ لاہور میں بڑا مظاہرہ لاہور ہوٹل چوک میں ہوا جس قیادت جے یو آئی کے مر کزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل مولانا محمد امجد خان اور دیگر راہنمائوں، مولانا محب النبی، مولانا قاری ثناء اللہ، مولانا حافظ اشرف گجر، مولانا عبدالماجد حقانی، محمد افضل خان، قاری نذیر احمد، قاری مشتاق احمد، حافظ نصیر احرار، مولانا فصیح الدین سیف، حافظ غضنفر عزیز، قاری زبیر اکمل، شیخ ابوبکر، حافظ عبدالواجد، حاجی عرفان شجاع، محمد قاسم افضل، حافظ عبد الرحمن، حکیم رانا خالد سعید، محمد علی اور دیگر نے کی۔ مولانا محمد امجد خان نے کہا فضل الرحمن دین اسلام اور وطن کے خلاف سازشوں کو بے نقاب کرتے ہیں اس لئے ان کو تیسری بار نشانہ بنایا گیا ہے، ملک میں امن نام کی کوئی چیز نہیں سب سے زیادہ بدامنی بلوچستان اور خیبر میںہے۔ حکومت کی ذمہ داری ہے وہ سانحہ کوئٹہ کے اصل حقائق قوم کے سامنے لائے۔ بلوچستان میں علیحدگی کی تحریکوں اور خیبر میں امپورٹ ثقافت کے لانے کے راستے میں سب سے بڑی رکاوٹ قائد جمعیت اور جے یو آئی ہے۔ آئین کی اسلامی دفعات اور ناموس رسالت کے قانون کو چھیڑنے کی کسی کو اجازت نہیں دی جائے گی۔ کنٹینروں کے ذریعے انقلاب نہیں آ سکتا ہے۔ مولانا محب النبی و دیگر نے کہا حکومت مولانا فضل الرحمن پر حملے میں ملوث عناصر کو بے نقاب کرے اور اس کے ملزمان کو گرفتار کرے۔ کارکنوں نے نعرے لگائے۔ جامعہ عبیدیہ سے غوثیہ چوک زیر قیادت مخدوم زادہ سید محمد زکریا کیا گیا جس سے خطاب کرتے محمد زکریا نے کہا جمعیت علماء اسلام فیصل آباد حکومت سے مطالبہ کرتی ہے چودھری نثار احمد کو فی الفور برطرف کیا جائے اور مولانا فضل الرحمن پر ہونے والے حملے اور ملزمان کی گرفتاری میں تاخیرکے حقائق عوام کے سامنے لائے جائیں۔ گوجرانوالہ میں مولانا زاہد الراشدی، ریاض خان سواتی، عبدالرحیم بلوچ، حافظ احمد اللہ گورمانی، ریاض جھنگوی، فضل الرحمٰن بن عبدالقدوس قاری نذیر سید فضل الرحمٰن قاری محمد رفیق مولانا افضال کھٹانہ حافظ نعیم قادری قاری ادریس حافظ محمد سعید، رضوان باجوہ حاجی محمد شاہ زمان نے احتجاجی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا وزیر داخلہ کو برطرف کر کے فضل الرحمٰن پر خود کش حملہ کے حقائق سامنے لائے جائیں۔کراچی سے آئی این پی کے مطابق عبدالغفور حیدری نے کہا فضل الرحمٰن پر حملے کو 20 دن گزر چکے تحقیقات میں تاخیر اور قوم کو حقائق سے آگاہ نہ کرنا افسوسناک ہے۔ اسلام آباد میں دھرنے کی آڑ میں عمران خان اور طاہر القادری نے ناچ گانے ڈھول باجے فحاشی اور عریانیت کا جو مظاہرہ کیا ہے اس کی مثال یورپ میں بھی نہیں ملتی۔
جے یو آئی نے مولانا فضل الرحمن پر خودکش حملے کیخلاف ملک بھر میں یوم احتجاج منایا
Nov 15, 2014