لاہور (خصوصی نامہ نگار)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ عمران خان، طاہرالقادری، وزیراعلیٰ خیبر پی کے پرویز خٹک، اسد عمر اور ان کے ساتھیوں کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کا اقدام غیرسیاسی فیصلہ ہے جو موجودہ صورتحال میں جلتی پر تیل ڈالنے کا سبب بنے گا، قومی مفاہمت پروان چڑھانے کیلئے ضروری ہے کہ یہ مقدمات سرے سے ختم کئے جائیں، حکومت دانشمندی کا ثبوت دے اور تلخیاں پیدا نہ کرے، حکومت کو فوری طور پر مذاکرات شروع کرنے چاہئیں، فریقین باہمی اعتماد کی فضا بنانے کیلئے نرم روئیے کا مظاہرہ کریں، معاملات اُلجھانے کی بجائے سلجھانے کی طرف دھیان دیں، حکومت الیکشن کمشن کی تشکیل نو، انتخابی اصلاحات اور جوڈیشل کمشن کے وعدوں پر عمل درآمد کرے، سکیولر قوتوں کی طرف سے پاکستان کی نظریاتی بنیادوں کو منہدم کرنے کیلئے کی جانے والی سازشیں ناکام ہونگی۔ پاکستان کی بنیاد اسلام ہے، قائد اعظم نے اپنی ایک سو سے زائد تقاریر میں واضح الفاظ میں پاکستان کا دستور قرآن اور اسلام کو ریاست کا مذہب قرار دیا، 21 سے 23نومبر تک مینار پاکستان سے تکمیل پاکستان کی تحریک کا آغاز کریں گے، ملک بھر سے لاکھوں خواتین، مرد اور بچے تحریک پاکستان کے جذبہ سے اجتماع میں شرکت کریں گے۔ جامع مسجد منصور ہ میں جمعہ کے بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ ہم لڑانے کی بجائے جوڑ نے کی بات کرتے ہیں، فریقین کو ٹھنڈے ماحول میں مذاکرات کی میز پر بیٹھنا چاہئے اور عام آدمی کے مسائل کے حل کیلئے لائحہ عمل طے کرنا چاہئے، لڑنے سے ملک و قوم کے نقصان کے سوا کچھ ہاتھ نہیں آئے گا۔ حکومت کو پُرامن اور غیر مسلح اجتماع سے کسی کو نہیں روکنا چاہئے، قانون عوام کو پُرامن جلسہ جلوس کرنے کی اجازت دیتا ہے تو حکومت کو بھی کھلے د ل اور خندہ پیشانی سے یہ حق تسلیم کرنا چاہئے۔ عام آدمی تعلیم صحت اور روز گار کی سہولتوں کی عدم دستیابی اور غربت اور مہنگائی کے ہاتھوں سخت پریشان ہے، حکومت اور سیاسی جماعتوں کا فرض ہے کہ ان مسائل کی طرف توجہ دیں۔ اجتماع عام میں اقلیتوں کو بھی دعوت دی گئی ہے اس میں 24ممالک کے وفود شرکت کریں گے، عالم اسلام کو مل کر اپنے مسائل کے حل کیلئے آگے بڑھنا چاہئے ،چاروں طرف پھیلے اندھیروں کو شکست دینے اور روشنیاں پھیلانے کی ضرورت ہے،21نومبر کو ہم عام آدمی کا ایجنڈا پیش کریں گے اور 23نومبر کو تحریک تکمیل پاکستان کو کیسے چلانا ہے اس کا لائحہ عمل قوم کے سامنے رکھا جائے گا۔