لاہور (سپیشل رپورٹر) جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ وزیراعظم اپنے منشور پر عمل کریں اور نئے محاذ نہ کھولیں، ایک پریس ریلیز پر اتنا واویلا ٹھیک نہیں، دو شریفوں کے درمیان چپقلش سے قوم کا نقصان ہو گا، بہتر یہ ہے کہ حکومت اور فوج ملک میں قیام امن اور ترقی و خوشحالی کے لئے مل کر کام کریں، اسلحہ کے عالمی ساہوکار اپنا اسلحہ بیچنے کے لئے دنیا کو جنگ کی آگ میں جھونکنا چاہتے ہیں۔ فرانس میں دہشتگردی کے واقعہ کی شدید مذمت اور ہلاکتوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہیں، دہشتگردی کو مسلمانوں اور عالم اسلام سے جوڑنا انصاف کے تقاضوں کے منافی ہے، دہشتگردی جہاں اور جس رنگ میں بھی ہو اس کی مذمت کرتے ہیں، پاک چین کوری ڈور کی تکمیل کے لئے بلوچستان میں امن کا قیام انتہائی ضروری ہے، براہمداغ بگٹی کی طرف سے سیاسی جدوجہد کے عزم اور مذاکرات کی خواہش خوش آئند اور قابل تحسین ہے، براہمداغ بگٹی اگر مذاکرات کے لئے ایک قدم آگے بڑھتے ہیں تو حکومت کو سو قدم بڑھانا چاہئیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہاکہ فرانس کے دارالحکومت میں دہشتگردی کے واقعہ میں بے گناہ لوگوں کا قتل عام انتہائی افسوسناک ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے مگر کچھ لوگوں کی طرف سے اس واقعہ کی آڑ میں اسلام اور مسلمانوں کے خلاف شرانگیزی کسی بھی طرح قرین انصاف نہیں۔ انہوں نے کہاکہ اسلحہ کے تاجر اپنے کارخانے اور فیکٹریاں چلانے اور اپنا اسلحہ فروخت کرنے کے چکر میں عالمی امن کے لیے مستقل خطرہ بن چکے اور آئے دن دہشتگردی کے واقعات کے ذریعے مختلف ممالک کے درمیان جنگوں کی منصوبہ بندی کرتے ہیں جس میں پہلا ہدف اسلامی ممالک ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ وزیر خزانہ نے 68 ارب ڈالر کے قرضے کا کوہ ہمالیہ عوام کی گردنوں پر گرا دیا ہے۔ حکومت مانگنے کی عادت چھوڑ کر خودانحصاری کا رویہ اپنائے۔